Live Updates

پاکستان نے دہشت گردی کی روک تھام کیلئے اقدامات اٹھائے، امریکا کا اعتراف

امریکا پاکستان کی اندرونی سیاست میں مداخلت نہیں کرنا چاہتا توقع ہے کہ ملک کی سول اور فوجی قیادت معاملات کو درست کرلے گی، امریکی عہدیدار

جمعہ 3 مئی 2019 19:40

پاکستان نے دہشت گردی کی روک تھام کیلئے اقدامات اٹھائے، امریکا کا اعتراف
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 مئی2019ء) امریکا نے اس بات کا اعتراف کیا کہ پاکستان نے دہشت گردی کی روک تھام کے لیے راست اقدامات اٹھائے ہیں۔ایک نیوز بریفنگ کے دوران امریکی عہدیدار نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ امریکا پاکستان کی اندرونی سیاست میں مداخلت نہیں کرنا چاہتا لیکن توقع کرتا ہے کہ ملک کی سول اور فوجی قیادت معاملات کو درست کرلے گی۔

عہدیدار کا کہنا تھا کہ ’ہم سویلین حکومت کی حمایت کرتے ہیں، ہم وہاں نوخیز جمہوری نظام کی حمایت کرتے ہیں‘۔انہوں نے کہا کہ ہم اس بات کی حمایت کرتے ہیں کہ وزیراعظم عمران خان صحیح باتیں کررہے ہیں اور بظاہر پاکستان میں تبدیلی لانے کے لیے کوششیں کررہے ہیں ’لیکن صرف وقت ہی بتائے گا وہ ایسا کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں یا نہیں‘۔

(جاری ہے)

عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی فوج بھی ان تبدیلیوں کی حمایت کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ’ اب تک وزیراعظم عمران خان جس سمت گامزن ہیں فوج ان کی حمایت کررہی ہے‘، انہوں نے اسے بات کا بھی اعتراف کیا کہ پاکستان نہ صرف درست باتیں کررہا ہے بلکہ راست اقدامات بھی اٹھائے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ’ہم اس بات کو سراہتے ہیں کہ پاکستان صحیح بات کہہ رہا ہے اور ابتدائی طور پر وہ اقدامات بھی اٹھائے جس کی ہم توقع کررہے تھے لیکن ہم اپنے فیصلے کو محفوظ رکھیں گے کیوں کہ ماضی میں ہم نے پٹری سے اتر جانا بھی دیکھا ہے‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان ’اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کھل کر بات کرتے ہیں کہ ایک خوشحال پاکستان کے لیے خطے میں استحکام کتنا ضروری ہے جو ان کی انتخابی مہم کا ایک وعدہ بھی تھا‘۔عہدیدار نے کہا کہ ’ہم پاکستان کی جانب سے دیے گئے ابتدائی بیانات اور ابتدا میں اٹھائے گئے کچھ اقدامات سے خاصے پر امید ہیں‘۔اقوامِ متحدہ کی جانب سے جیشِ محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو ’عالمی دہشت گرد‘ قرار دینے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ’ہم سمجھتے ہیں یہ کرنا نہایت ضروری تھا اور پاکستان کی جانب سے سفری پابندی اور اثاثوں کو منجمد کرنے اور دیگر وعدوں کی پاسداری کے لیے بھی اہم تھا‘۔

واضح رہے کہ وائٹ ہاؤس نیشنل سیکورٹی کونسل (این ایس سی) کی جانب سے علیحدہ بیان میں مسعود اظہر کو پلوامہ میں ہونے والے حملے کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے، جس بھارتی دعوے کو اقوامِ متحدہ نے قبول نہیں کیا تھا۔مذکورہ بیان میں یہ دعوٰی بھی کیا گیا کہ مسعود اظہر کو یہ درجہ دینا ’پاکستان سے دہشت گردی کے خاتمے اور جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے لیے بین الاقوامی برادری کے عزم کا مظہر ہے۔

‘خیال رہے کہ اقوامِ متحدہ میں پیش کی جانے والی قرار داد کی حمایت برطانیہ اور فرانس نے بھی کی تھی جسے بدھ کے روز اقوامِ متحدہ کی ایک کمیٹی نے منظور کرتے ہوئے مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دیا تھا۔یہ بات مدِ نظر رہے کہ فرانس نے بھی ایک علیحدہ بیان جاری کرتے ہوئے فروری میں ہونے والے پلوامہ حملے کا ذمہ دار مسعود اظہر کو ٹھہرایا ہے۔

دوسری جانب امریکی سیکریٹری اسٹیٹ مائیکل پومپیو نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے اقوامِ متحدہ میں مسعود اظہر پر پابندی لگوانے والی ٹیم کے کام پر مبارک باد بھی دی۔ان کا کہنا تھا کہ اس اقدام کا طویل عرصے سے انتظار کیا جارہا تھا جو امریکی سفارت کاری اور دہشت گردی کے خلاف بین الاقوامی برادری کی کامیابی اور جنوبی ایشیا میں امن کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات