اہل علم ودانش اور طلبا وطالبات کی علمی و تحقیقی پیاس بجھانے کیلئے ایوان قائداعظمؒ میں مادرملتؒ لائبریری کا افتتاح کر دیا گیا

لائبریری کا بنیادی مقصد علم کی حفاظت اور اس کی ترسیل ہے،پوری قوم بالخصوص نئی نسلوں کو تحریک پاکستان اور مشاہیر تحریک آزادی کی حیات وخدمات سے آگہی ہونی چاہئے،کتاب علم کے نور اور قلم کی عظمت کا ایک خوبصورت اظہار ہے اور جو لوگ علم اور قلم کے اِس سرچشمے سے خود کو وابستہ کر لیتے ہیں وہ کبھی گمراہ نہیں ہوتی: مادر ملتؒ لائبریری کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ خصوصی تقریب سے مقررین کا خطاب

جمعہ 3 مئی 2019 20:41

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 مئی2019ء) لائبریری کا بنیادی مقصد علم کی حفاظت اور اس کی ترسیل ہے۔ اہل علم ودانش اور طلبا وطالبات کی علمی و تحقیقی پیاس بجھانے کیلئے نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ کے زیر اہتمام ایوان قائداعظمؒ میں مادرملتؒ لائبریری کا افتتاح کر دیا گیا ہے۔پوری قوم بالخصوص نئی نسلوں کو تحریک پاکستان اور مشاہیر تحریک آزادی کی حیات وخدمات سے آگہی ہونی چاہئے۔

مادرملت محترمہ فاطمہ جناحؒ کے نام سے منسوب اس لائبریری میں پاکستان اور اس سے متعلقہ و دیگر موضوعات پر لاکھوں کی تعداد میں کتب‘ رسائل و جرائد‘ تاریخی دستاویزات‘ نقشہ جات اور حوالہ جاتی مواد ہو گا جس سے استفادہ کے لیے حاضرین کو جدید سہولیات میسر ہوں گی۔ان خیالات کا اظہار مقررین نے ایوان قائداعظمؒ ، جوہر ٹائون لاہور میں مادر ملتؒ لائبریری کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ خصوصی تقریب کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

اس تقریب کا اہتمام نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ نے کیا تھا جس کی صدارت تحریک پاکستان کے سرگرم کارکن اور وائس چیئرمین نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد نے کی۔اس موقع پر معروف ماہر قانون جسٹس(ر) خلیل الرحمن خان، وائس چیئرمین نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ میاں فاروق الطاف، ڈائریکٹر جنرل محکمہ اوقاف و مذہبی امور ڈاکٹر سید طاہر ضا بخاری، بیگم مہناز رفیع، ممتاز کالم نگار و ادیبہ بیگم بشریٰ رحمن، ڈاکٹر محمد اجمل خان نیازی، صدر نظریہٴ پاکستان فورم آزاد کشمیر مولانا محمد شفیع جوش، ڈائریکٹر جنرل یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی پروفیسر عابد شیروانی، کالم نگار قیوم نظامی،روٹری انٹرنیشنل کے گورنر مبارک علی شاہد، ممتاز سکالر پروفیسر احمد سعید، بیگم خالدہ جمیل، اساتذہٴ کرام، طلبا وطالبات سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد بڑی تعداد میں موجود تھے۔

پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک ، نعت رسول مقبولؐ اور قومی ترانہ سے ہوا۔ نظامت کے فرائض سیکرٹری نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ شاہد رشید نے انجام دیئے۔پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد نے کہاکہ مادرملت محترمہ فاطمہ جناحؒ تحریک پاکستان کے دوران قائداعظمؒ کے شانہ بشانہ رہیں اور انہوں نے برصغیر کی مسلم خواتین کو متحرک اور بیدار کیا ۔ قیام پاکستان کے بعد بھی انہوں نے قوم کی رہنمائی کا فریضہ انجام دیا۔

مادرملتؒ کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے اس لائبریری کو ان کے نام سے منسوب کیا ہے۔کتاب ایک بہترین ناصح، شفیق دوست اور معتبر رہنما ہے۔ کتاب علم کے نور اور قلم کی عظمت کا ایک خوبصورت اظہار ہے اور جو لوگ علم اور قلم کے اِس سرچشمے سے خود کو وابستہ کر لیتے ہیں وہ کبھی گمراہ نہیں ہوتے۔ہماری نئی نسل کو کتابوں کی طرف راغب ہونا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ آج لائبریری کے گرائونڈ فلور کا افتتاح ہوا ہے، انشاء اللہ باقی تین فلورز بھی مرحلہ وار فنکشنل ہو جائیں گے۔

جسٹس(ر) خلیل الرحمن خان نے کہاکہ نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ پوری قوم بالخصوص نئی نسلوں کو تحریک پاکستان اور مشاہیر تحریک آزادی کے افکارونظریات سے آگاہ کر رہا ہے اور مادرملتؒ لائبریری کے قیام کا مقصد بھی علم و آگہی کے چراغ روشن کرنا ہے۔ یہاں مجود نادر و تاریخی کتب سے طلبہ سمیت ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والے افراد فائدہ اٹھائیں گے۔میاں فاروق الطاف نے کہا ہر انسان کی اپنی اپنی پسند اور اپنا اپنا ذوق ہوتا ہے۔

کچھ لوگ تاریخی کتابیں پسند کرتے ہیں، بعض ادبی، سیاسی اور دینی کتابیں پڑھنے کا شوق رکھتے ہیں۔ ایک کتب خانے میں مختلف موضوعات سے متعلق کتابیں ہوتی ہیں اور اس علمی ذخیرے میں رنگا رنگی ہوتی ہے۔ ایک موضوع پر بہت سے کتابیں مل جاتی ہیں اور انسان بیک وقت ایک موضوع پر ہر قسم کے خیالات سے استفادہ کر سکتا ہے۔یہی بات اس لائبریری کابھی خاصا ہو گی اور ہماری کوشش ہو گی کہ یہاں آنیوالوں کو بہترین سہولیات مہیا کریں۔

انہوں نے سابق صدر پاکستان ممنون حسین کا بطور صدر لائبریری کیلئے 50لاکھ روپے کا عطیہ دینے پر خصوصی شکریہ ادا کیا۔ بیگم بشریٰ رحمن نے کہا کہ ایوان قائداعظمؒ کتابوں کی خوشبو سے مہک اٹھا ہے۔ کتاب دوستی سے علم وآگہی کے نئے در کھلتے ہیں ۔ میں اپنی ذاتی لائبریری میں سے مادرِ ملت لائبریری کے لئے کتب اور رسائل و جرائد عطیہ کروں گی۔بیگم مہناز رفیع نے کہا کہ کتب خانے ذہنی تفریح کا ایک تعمیری ذریعہ ہوتے ہیں۔

کتب خانوں میں انسان آسانی کے ساتھ جدید تصانیف سے فائدہ اٹھا سکتا ہے اور پھر ایک انسان نہیں بلکہ سینکڑوں انسان، سالہا سال ان علمی سر چشموں سے اپنی فکری پیاس بجھا سکتے ہیں۔ گویا کتابوں کی سنبھالنا، ان کی حفاظت کرنا اور ان کو کتب خانوں میں محفوظ کرنا بھی صدقہِ جاریہ ہے۔ اس لائبریری کا نام مادرملت محترمہ فاطمہ جناحؒکا نام سے منسوب ہے جنہوں نے اپنا تن من دھن پاکستان کیلئے قربان کر دیا تھا۔

پروفیسر عابد شیروانی نے کہا اس ایوان کے اردگرد متعدد تعلیمی ادارے ہیں اور نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ نے ایک بڑی لائبریری قائم کر کے طلبا وطالبات کی ایک اہم ضرورت کو پورا کیا ہے۔ ۔ میری خواہش ہے کہ نہ صرف ہماری یونیورسٹی کے طلبا وطالبات بلکہ دیگر تعلیمی اداروں کے طلباء بھی اس سے بھرپور استفادہ کریں۔ مبارک علی شاہد نے کہا کہ عملی زندگی کے راستے پر مسلسل گامزن رہنے کا ذریعہ کتب خانے ہیں۔

ان کی اہمیت اس لئے بھی بڑھ جاتی ہے کہ یہ صحیح معنوں میں علم کے حصول کا ذریعہ ہیں۔انہوں نے کہا روٹری انٹرنیشنل اس لائبریری کے ایک پورے فلور کو ڈیجیٹل لائبریری کی شکل میں تیار کرنے اور مزید کتب فراہم کرے گی۔ شاہد رشید نے کہاکہ نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ کے بورڈ آف گورنرز نے اپنے اجلاس منعقدہ 16 اپریل 2014ء میں اس لائبریری کا نام مادرِ ملتؒ لائبریری رکھا تھا۔

یہ لائبریری شہر کے ایک ایسے گنجان آباد پوش علاقہ میں واقع ہے جس کے گرد و پیش کثیر تعداد میں سکول‘ کالج اور یونیورسٹیاں موجود ہیں۔اس تناظر میں یہ اساتذہٴ کرام‘ طلبا و طالبات‘ محققین‘ اہل علم و ادب اور عام قارئین کے لیے ایک نعمت ثابت ہو گی۔ یہ ایک پبلک ریسرچ اینڈ ریفرنس لائبریری ہے جس سے استفادہ کرنے والوں سے کسی قسم کی کوئی فیس وصول نہیں کی جائے گی البتہ رجسٹریشن اور کارڈ کا اجراء لازم ہو گا۔

یہ لائبریری قائداعظم محمد علی جناحؒ اور مادرِ ملت محترمہ فاطمہ جناحؒ کا فیض عام ہو گی۔قبل ازیں پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد، جسٹس(ر) خلیل الرحمن خان، میاں فاروق الطاف، بیگم مہناز رفیع اور شاہد رشید نے دیگر مہمانان گرامی کے ہمراہ ربن کاٹ کر مادرملتؒ لائبریری کا افتتاح کیا ،ڈاکٹر سیّد طاہر رضا بخاری نے ایوانِ قائداعظمؒ اور مادرِ ملّتؒ لائبریری کی ترقی کے لیے دعا کرائی۔ اس موقع پر مہمانان گرامی کو لائبریری کے مختلف سیکشنز میں موجود کتابوں کے بارے میں بریفنگ بھی دی گئی ۔