ٰچیف انجینیئر برقیات میرپور سائوتھ راجہ زاہد کا کھوئی رٹہ سب ڈویژن محکمہ برقیات کا ہنگامی دورہ

بجلی ناہندگان اور بڑے مگر مچھوں کے لیے شنکجہ تیار کرنے کا عندیہ دیدیا

ہفتہ 4 مئی 2019 21:00

سیری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 مئی2019ء) چیف انجینیئر برقیات میرپور سائوتھ راجہ زاہد کا کھوئی رٹہ سب ڈویژن محکمہ برقیات کا ہنگامی دورہ بجلی ناہندگان اور بڑے مگر مچھوں کے لیے شنکجہ تیار کرنے کا عندیہ ترجمان برقیات محمد اشرف خان کے مطابق چیف انجینیئر میرپور سائوتھ راجہ زاہد ہمراہ ناظم برقیات سرکل کوٹلی طاہر رتیال ، ایکسین برقیات ڈویژن ٹو کوٹلی قاضی خالد عزیز نے کھوئی رٹہ سب ڈویژن کا ہنگامہ دورہ کیا اجلاس میں نائب مہتتم افتخار اشرف ، سب انجینیئرز سلیم یوسف ، یاسر علی خان ، چوہدری حفیظ ، عبدالحفیظ ، ضاروف احمد ، وسیم اکرم ، محمد وسیم ،محمد اشرف خان ، عتیق الرحمن چوہدری و دیگر نے شرکت کی چیف انجینیئرراجہ زاہد نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے 6 ماہ سے بڑھنے والے بقایاجات کی فوری ریکوری کریں اور لائن لاسس کو 40 فیصد سے کم کیے جائیں چوری کی روک تھام اور بڑے نادہندگا ن کے کنیکشن منقطع کرتے ہوئے تار میٹر ری سٹور کریں اور روز مرہ کی پراگرس سے دفتر چیف انجینیئر میں مطلع کریں ناظم برقیات سرکل کوٹلی طاہر ریتال نے کہا کہ بقایات جات ریکوری اور لائن لاسس دیا گیا ٹارگٹ کا ہدف پورا نہ کرنے والے سب انجینیئر کے خلاف بھرپور کاروائی کی جائے گی ایکسین برقیات ڈویژن ٹو کوٹلی قاضی خالد عزیز نے کہا کہ تمام سٹاف دلچسپی سے کام کریں اور بڑے مگر مچھوں کے کنیکشن منقطع کرتے ہوئے تار میٹر ری سٹور کریں اور تھانہ کھوئی رٹہ میں ایف آئی آر بھی درج کروائیں اگر سٹاف میں سے کسی کوئی مسئلہ دشوار کا سامنا ہو تو میں بھرپور سپوٹ کروں گا چاہے کوئی بھی صارف ہو بقایا نہ دینے پر اس کا کنیکشن منقطع کریں اگر صارف اچھے طریقہ سے پیش آتا ہے تو ٹھیک ورنہ کنیکشن منقطع کرکے تاریں دفتر میں جمع کریں اور اگلی بار نادہندگان کے نام سے اخبارات میں تفصیل شائع کی جائیں صارفین کے ساتھ اچھے طریقہ سے پیش آئیں اور ریکوری بھی کی جائے 20 ہزار سے زائد بقایا جات والے صارفین سے ریکوری کی جائے عملہ کو ہدایت کی لوگوں کے ساتھ نرم رویہ اختیار کرتے ہوئے ہدف کو پورا کیا جائے ترجمان برقیات محمد اشرف خان نے مزید کہا کہ اگر صارفین نے عملہ سے بقایات جات وصولی کروانے میں تعاون نہ کیا تو جون تک محکمہ ہذا پرائیوٹ یا واپڈا کے انڈر جا سکتا ہے محکمہ کے ملازمین کے لیے مشکلات بڑھیں گی لیکن سکون سے صارفین بھی نہیں رہیں گے یہاں کے ہر صارف کا کوئی نہ کوئی رشتہ دار واپڈا والوں کا صارف ہے ان سے معلومات کر لی جائیں کہ واپڈا والے اپنے صارف کے ساتھ کیسا برتائو کرتے ہیں محکمہ برقیات میں اگر صبح کنیکشن مانگا جائے تو شام صارف کو بجلی مل جاتی ہے مگر واپڈا والوں سے کنیکشن لینا ہو تو دفاتر کے چکر لگا لگا کر آدمی تھک جاتا ہے لہذا صارفین تعاون کریں تاکہ محکمہ برقیات پرائیویٹ ہو نہ واپڈا کے انڈر جا سکے ۔