Live Updates

ایم این اے علی وزیر سمیت پی ٹی ایم کے 12 ارکان کے خلاف ایف آئی آر درج

مقدمہ احتجاج کے دوران فوج مخالف نعرے لگانے پر درج کیا گیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 6 مئی 2019 15:20

ایم این اے علی وزیر سمیت پی ٹی ایم کے 12 ارکان کے خلاف ایف آئی آر درج
شمالی وزیرستان(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 06 مئی 2019ء) : پشتون تحفظ مومنٹ کے 12 ارکان کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی جس میں ایم این اے علی وزیر بھی شامل ہیں۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پی ٹی ایم کے ارکان کے خلاف ایف آئی آر شمالی وزیرستان کے شیواہ پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی ہے۔درج کیے گئے مقدمے کے مطابق ملزمان نے کچھ روز قبل احتجاج کےد وران فوج کے خلاف نعرے لگائے تھے۔

ایک ہفتے قبل ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنی پریس کانفرنس کے دوران پی ٹی ایم کے افغان اور بھارت کی خفیہ ایجنسیوں سے رابطے اور گٹھ جوڑ کا انکشاف کیا تھا۔اس کے ہفتے بعد پی ٹی ایم کے ارکان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔خیال رہے پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کی جانب سے پیر کے روز کی گئی پریس کانفرنس میں پی ٹی ایم سے متعلق سوالات اٹھائے گئے کہ این ڈی ایس اور را نے پی ٹی ایم کو کتنے پیسے دیے؟ کیوں افغانستان کو کہا گیا کہ طاہر داوڑ کی لاش پاکستان کو نہ دینا۔

(جاری ہے)

آپ بیرون ملک جا کر پاکستان کے دشمن لوگوں سے کیوں ملتے ہیں؟ منظور پشتین کا کون سا رشتہ دار تھا جو بھارتی قونصل میں گیا؟ میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پی ٹی ایم کہتی ہے کہ فوج سے لڑیں گے، لیکن کوئی بھی ریاست سے نہیں لڑ سکتا، پی ٹی ایم پاکستان کا حصہ ہے یا افغانستان کا ؟ ٹی ٹی پی اور پی ٹی ایم کا ایک ہی بیانیہ کیوں ہے؟ جب گلے کاٹے جا رہے تھے تو پی ٹی ایم کہاں تھی؟افواج پاکستان جنگ کو فرض سمجھ کر لڑتی ہے۔

پی ٹی ایم کے جلسے میں وزیراعظم عمران خان گئے  یا کوئی اور گیا، آپ لوگوں کو تو نہیں پتا کہ پیسے کہاں سے آئے؟پی ٹی ایم کا ایجنڈا اچھا ہے، لیکن جو آج میں نے سوالات اٹھائے ہیں ان کا توکسی کو نہیں پتا تھا؟ ان کو نہیں پتا تھا کہ ان کو را فنڈنگ کر رہی ہے۔ہم پی ٹی آئی سے سوالوں کا جواب قانونی طریقے سے لیں گے۔ ہم ان سوالوں پر میڈیا پر بحث نہیں کررہے۔

جب پی ٹی ایم کی زبان سیدھی ہوجائے گی، ایکسپوز ہوجائیں گے پھر ان کو ٹی وی پر بلائیں گے۔جب کہ وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان قبائلیوں کی قربانیوں کو نہیں بھولے گا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہماری ایک تنظیم پی ٹی ایم ہے ، وہ پٹھانوں کی بات کررہی ہے، وہ بات ٹھیک کرتے ہیں، لوگوں کو نقل مکانی اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، جب جنگ ہوتی ہے توبے قصور لوگ بھی مارے جاتے ہیں۔

میں قبائلیوں سے کہتا ہو ں کہ پی ٹی ایم کے لوگ بات ٹھیک کرتے ہیں لیکن ان کا لہجہ ملک کیلئے ٹھیک نہیں ہے۔ اس وقت لوگوں کو فوج کے خلاف کرنا، نعرے لگانا ، اس سے پاکستان کو فائدہ نہیں ہوگا۔جب کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ کا کہنا تھا کہ کہ پی ٹی ایم بذات خود کوئی بڑا مسئلہ نہیں، چند لوگ غیروں کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں،بیرونی مدد لینے والے مقامی آبادی کے جذبات کوورغلا رہے ہیں،معاشی استحکام سے سازشی عناصر کو شکست دیں گے۔سازشی عناصر کو دہشتگردی کیخلاف حاصل ثمرات کوضائع نہیں ہونے دیں گے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات