مسلم لیگ (ن )قبائلی علاقوں کے شیڈول کو تبدیل کرنے کی حمایت نہیں کرتی، سعد رفیق

انتخابی شیڈول جاری ہونے کے بعد آئینی ترمیم بڑا مشکل عمل لگ رہا ہے، سید نوید قمر دو تہائی اکثریت کے لیے تمام جماعتوں کا متفق ہونا ضروری ہے، کوئی درمیانی راستہ نکالنا ہوگا ،چیئر مین کمیٹی ریاض فتیانہ

منگل 7 مئی 2019 18:10

مسلم لیگ (ن )قبائلی علاقوں کے شیڈول کو تبدیل کرنے کی حمایت نہیں کرتی، ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 مئی2019ء) سابق وزیر ریلوے سعد رفیق نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن )قبائلی علاقوں کے شیڈول کو تبدیل کرنے کی حمایت نہیں کرتی۔ منگل کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے اجلاس میں خواجہ سعد رفیق نے بھی شرکت کی ۔ اجلاس کے دور ان سید نوید قمر نے کہاکہ سابقہ فاٹا کے ساتھ جو بھی ہوا اور آج بھی جو ہو رہا ہے وہ سب کے سامنے ہے۔

انہوںنے کہاکہ انتخابی شیڈول جاری ہونے کے بعد آئینی ترمیم بڑا مشکل عمل لگ رہا ہے۔انہوںنے کہاکہ آئینی ترمیم کے لیے سینیٹ اور قومی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت چاہیے۔انہوںنے کہاکہ باتوں کی حد تک تو ٹھیک ہے مگر عملی طور پر بہت مشکل کام ہے۔انہوںنے کہاکہ قبائلی علاقوں کی صوبائی نشستوں پر حکومت کو اپوزیشن کی دو بڑی جماعتوں کو اعتماد میں لینا ہو گا۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نور الحق قادری نے کہاکہ ہم اپوزیشن جماعتوں سے رابطہ کر رہے ہیں۔سعد رفیق نے کہاکہ قبائلی علاقوں کی صوبائی نشستوں پر انتخابات کا شیڈول جاری ہو چکا ہے،شیڈول کو چھیڑا نہ جائے ورنہ انتخابات متاثر بھی ہو سکتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ جو دوست زیادہ نشستیں مانگ رہے ہیں وہ ان سے بھی رہ جائیں گے۔انہوںنے کہاکہ معلوم نہیں کہ بل کو پاس کرانے میں کیا جلدی ہے۔

انہوںنے کہاکہ مسلم لیگ (ن )قبائلی علاقوں کے شیڈول کو تبدیل کرنے کی حمایت نہیں کرتی۔ چیئر مین کمیٹی نے کہاکہ فاٹا سے 8 اراکین قومی اسمبلی نے اپنی رائے دی۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ تمام 12 اراکین قومی اسمبلی اس بل پر متفق ہیں۔ چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ جو مجھے سمجھ آیا ہے انکا مسئلہ مردم شماری نہیں بلکہ وار زون کو خصوصی کیس بنانا ہے،آئینی ترمیم کے لیے دو تہائی اکثریت درکار ہو گی۔

چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ دو تہائی اکثریت کے لیے تمام جماعتوں کا متفق ہونا ضروری ہے۔چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ ایک راستہ یہ ہے کہ آپکا بل مسترد کر دیا جائے اور دوسرا راستہ یہ ہے کہ آپ کی ساری مان لی جائے۔چیئرمین کمیٹی ریاض فتیانہ نے کہاکہ میں سمجھتا ہوں کوئی درمیانہ راستہ اختیار کرنا ہوگا۔انہوںنے کہاکہ کچھ آپ اپنی منوا لیں اور کچھ جن کو اعتراض ہے انکی مان لی جائے۔

کشور زہرا نے کہاکہ ہمارا اور فاٹا کا درد ایک جیسا ہے،رکن قومی اسمبلی کشور زہرا نے کہاکہ کراچی میں بھی مردم شماری میں جو ہوا سب کے سامنے ہے،حقیقی مردم شماری کے نتائج معلوم ہی نہیں ہیں۔کشور زہرا نے کہاکہ جو اصول پورے پاکستان کے ساتھ ہوتا ہے وہی فاٹا کے ساتھ بھی ہونا چاہیے۔ عالیہ کامران نے کہاکہ ہمیں فاٹا کے اراکین کا مطالبہ ماننا چاہیے