ملازمین کے چارٹر آف ڈیمانڈ پر عملدرآمد یقینی بنایائے جائے،بلوچستان ایگریکلچر آفیسرز ایسوسی ایشن

سیکرٹری زراعت ، ڈی جی زراعت اور سیکشن آفسر کے غیر منصفانہ رویے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پرانکا ٹرانسفر کیا جائے،احتجاجی مظاہرے سے خطاب

منگل 7 مئی 2019 19:10

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 مئی2019ء) بلوچستان ایگریکلچر آفیسرز ایسوسی ایشن ،آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن کے رہنماوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ملازمین کے چارٹر آف ڈیمانڈ پر عملدرآمد یقینی بنایائے جائے،سیکرٹری زراعت ، ڈی جی زراعت اور سیکشن آفسر کے غیر منصفانہ رویے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پرانکا ٹرانسفر کیا جائے بصورت دیگر بلوچستان ایگریکلچر آفیسرز ایسوسی ایشن ملازمین کے ساتھ ملکر دفاترکی تالہ بندی اور لانگ مارچ کرنے پر مجبور ہوگی۔

یہ بات بلوچستان ایگریکلچر آفیسرزایسوسی ایشن کے صدر چاکر خان بلوچ ، جنرل سیکرٹری جمعہ خان ، ڈاکٹرایاز لاشاری ،محمدطاہر تاجک ، بشیر بنگلزئی ، عبدالسلام بلوچ ،عبدالمتین اچکزئی ، حاجی نورالدین ، عصمت تارن ، نذیراحمدپانیزئی ، بہار خان ، معصوم شاہ ،اوردیگر نے سریاب روڈ پر منعقدہ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہی اس سے قبل ایک ریلی نکالی گئی ریلی کے شرکاء نے پلے کارڈ اٹھارکھے تھے جن پر مطالبات درج تھے۔

(جاری ہے)

مقررین نے کہا کہ بلوچستان ایگریکلچر آفیسرز ایسوسی ایشن نے چارٹر آف ڈیمانڈ صوبائی وزیر،چیف سیکرٹری سیکرٹری زراعت کو پیش کیا لیکن تاحال اس پر کوئی عملدرآمد نہیں ہوا ہے جس سے ملازمین میں بے چینی پائی جائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 8ماہ سے فوٹیئر کا کیسر سردخانے میں پڑا ہوا ہے لیکن اس پر کوئی عملدرآمد نہیں ہورہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ محکمہ میں کیڈر ،نان کیڈر کے خلاف قانونی کارروائی ا ورچھ ماہ سے پڑے پروموشن کیسز پر فوری عملدرآمدکیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ 19گریڈ کے افسران کا پرموشن ہونے کے باوجود اس پر عملدڑامد نہیں ہو رہا اور سینئر افسران کو ٹرانسفر کرکے ڈی جی کو رپورٹ کرنے اور انکی جگہ جونیئر کو غیرقانونی اضافی چارج دیا جارہا ہے جس کی بلوچستان ایگریکلچر آفیسرز ایسوسی ایشن مذمت کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے سینئر افسرا ن کے ٹرانسفر کا آرڈر واپس لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ گریڈ 17،18اور 19کے افسران کی سینارٹی لسٹ درستگی کے بعد تاحلا جاری نہیں کی جارہی ہے جو ملازمین کے ساتھ نا انصافی کے مترادف ہے۔

ا نہوں نے کہا کہ ایم فل الاؤنس کے مسئلے پر سیکرٹری زراعت ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں اور سروسز رولز کے مطابق دورانیہ پر عملدرآمد نہیں ہورہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ زراعت کالج کے اساتذہ کوفوری طور پر ٹیچنگ الاؤنس دیا جائے اور بلوچستان ایگریکلچر یونیورسٹی ایکٹ کے مطابق دیگرشعبؤں سے زیادہ ایگریکلچر فیکلیٹیز کو ترجیج دی جائے۔انہوں نے کہا کہ سیکرٹری زراعت ،ڈی جی اور سیکشن افسر کا ملازمین کے ساتھ رویہ غیر مناسب ہے اور جائز کاموں کے لئے بھی پیسے طلب کئے جاتے ہیں جبکہ ڈی جی زراعت دفتری اوقات میںاپنے دفتر میں نہیں بیٹھے جس کے باعث ملازمین کے کام تاخیر کاشکار ہیں ۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ٹرانسفر کئے جانے والے سینئر افسران کے تبادلے کے احکامات واپس لئے جائیں اور ملازمین کے چارٹر آف ڈیمانڈ پر فوری عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے بصورت دیگر ملازمین محکمہ زراعت کے دفاتر کی تالہ بندی اور وزیراعلیٰ ہاؤس کی طرف لانگ مارچ کرنے پر مجبور ہونگے۔