ن لیگ ممی ڈیڈی ٹوئٹس کی سیاست کے علاوہ کچھ نہیں

اپنے قائد سے اتنا لگاؤ ہے تو ریلی کافی نہیں بلکہ جیل بھرو تحریک چلائیں، جانیں قربان کرنے کی باتیں کرنے کی بجائے جیل بھر کے دکھائیں: ماروی میمن

muhammad ali محمد علی منگل 7 مئی 2019 19:52

ن لیگ ممی ڈیڈی ٹوئٹس کی سیاست کے علاوہ کچھ نہیں
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 مئی2019ء) ماروی میمن کا کہنا ہے کہ ن لیگ ممی ڈیڈی ٹوئٹس کی سیاست کے علاوہ کچھ نہیں، اپنے قائد سے اتنا لگاؤ ہے تو ریلی کافی نہیں بلکہ جیل بھرو تحریک چلائیں، جانیں قربان کرنے کی باتیں کرنے کی بجائے جیل بھر کے دکھائیں۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے خاتون رہنما اور سابق وفاقی وزیر ماروی میمن کی جانب سے اپنی جماعت کی پالیسیوں پر شدید تنقید کی گئی ہے۔

ماروی میمن کہتی ہیں کہ ن لیگ ممی ڈیڈی ٹوئٹس کی سیاست کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔ ماروی میمن کہتی ہیں کہ ن لیگ والوں کو اپنے قائد سے اتنا لگاؤ ہے تو ریلی کافی نہیں بلکہ جیل بھرو تحریک چلائیں۔ جانیں قربان کرنے کی باتیں کرنے کی بجائے جیل بھر کے دکھائیں۔ ماروی میمن کا مزید کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن )سے علیحدگی چوہدری نثار کیلئے نیاآغازہے،چوہدری نثار نے اقتدار اور درباری پن کے مقابلے میں عزت کو ترجیح دی اور اپنے ضمیر کے مطابق فیصلہ کیا۔

(جاری ہے)

چوہدری نثار کی جانب سے مسلم لیگ (ن )سے علیحدگی کے بیان پر ماروی میمن نے کہاکہ باصلاحیت لوگوں کو پارٹی کی نہیں پارٹی کو ان کی ضرورت ہوتی ہے تاہم 99 فیصد درباری یہ باتیں نہیں سمجھ سکتے کیونکہ وہ سسٹم کے غلام ہیں۔انہوں نے کہا کہ چھوٹے دماغ والے جعلی دانشور باتوں کے بجائے ان کی فہرست بنائیں جنہیں آگے ہونا چاہیے تھا تاہم وہ بدتمیزی کے ڈر سے کنارے ہو گئے۔

ماروی میمن نے کہا کہ پارٹی کو اچھے لوگوں کے جانے سے نقصان ہوا، ایک لمبی فہرست ہے جواس جھوٹے بیانے سے متفق نہیں تھی جو کچھ لوگوں کو بچانے کیلئے تھا۔انہوں نے مسلم لیگ (ن )کے کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ قائد کیلئے جان دینا چاہیں یا جیل بھرو ریلی کریں، انہیں آپ کی محبت کی کوئی پرواہ نہیں۔یاد رہے کہ ماروی میمن نے سیاست کا آغاز 2007 میں مسلم لیگ ق میں شمولیت سے کیا اور 2008 میں پنجاب سے خواتین کے مختص نشست پر ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوئیں اس دوران وہ پیپلز پارٹی کی شدید مخالف رہیں اور 2011 میں اپنی جماعت کے پیپلز پارٹی کی حکومت کا حصہ بننے پر انہوں نے احتجاجاً ق لیگ سے راہیں جدا کر لیں تھیں بعد میں انہوں نے 2012 میں مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کرنے کا اعلان کر دیا۔

2013 کے عام انتخابات میں ٹھٹھہ سے قومی اور صوبائی اسمبلی کی سیٹوں پر ناکامی کے بعد وہ سندھ سے خواتین کے لیے مخصوص نشست پر ممبر قومی اسمبلی بنیں۔ وہ مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں 2015 سے جون 2018 تک بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن رہیں۔