قادیانیوں کی طرف سے پیش کی گئی رپورٹ جھوٹ کاپلندا اور ملک کو بدنام کرنے اور امن تباہ کرنے کی ایک نہایت ہی بھیانک سازش ہے، ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلا

منگل 7 مئی 2019 23:16

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 مئی2019ء) تحریک لبیک یا رسول اللہ ﷺ وتحریک صراطِ مستقیم کے سربراہ ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی نے بعض قومی اخبارات مین چناب نگر کے قادیانیوں کی طرف سے شائع ہونے والی ایک رپورٹ اور اس میں کیے گئے بعض مطالبات پراپنے شدید رد عمل کا اظہارکرتے ہوئے کہا قادیانیوں کی طرف سے پیش کی گئی رپورٹ جھوٹ کاپلندا اور پاکستان کو بدنام کرنے اور پاکستان کا امن تباہ کرنے کی ایک نہایت ہی بھیانک سازش ہے۔

پاکستان میں قادیانیوں کے بارے میں بنائے گئے قوانین قرآن و سنت کے عین مطابق ہیں ان کے خاتمہ کامطالبہ مسلمانوں کے خلاف اعلان جنگ کے مترادف ہے۔قادیانیوں کی طرف سے کیے گئے مطالبات چور مچائے شور کے مترادف ہے۔قادیانیوں کو پہلے پاکستان میں کھلی چھٹی دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

24اپریل 1984 میں بننے والا امتناع قادیانیت آرڈینینس آج تک نافذ نہیں کیا گیا۔

قادیانی ہر وقت اسلام اور پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں۔قادیانی نہ تو مسلمانوں کا کوئی فرقہ ہیں اور نہ ہی دیگر غیر مسلم اقلیات کی طرح ہیں۔ان کا جرم صرف کفر نہیں بلکہ ارتداد ہے۔ہندو ،سکھ کرسچن غیر مسلم اقلیت تو ہیں مگر ان کا ہم مسلمانوں پر یہ ظلم نہیں ہے کہ وہ ہمارے کلمہء اسلام کو اپنا کلمہ قرار دیں۔قادیانیوں کا غیر مسلم ہونے کے ساتھ ساتھ یہ بھی جرم ہے کہ وہ حضرت محمد ﷺ کے رسول ہونے والے کلمہ کو معاذاللہ مرزا قادیانی کا کلمہ قرار دیتے ہیں۔

یہ قول مرزا کی کتابوں میں واضح طور پرموجود ہیں اور قادیانی اس نہایت گندے عقیدے کی دن رات تبلیغ کرتے ہیں۔چنانچہ قادیانی پاکستان میں مسلمانوں کا کلمہ مسلمانوں سے چھیننے کیلئے سب سے بڑی دہشت گردی کررہے ہیں۔یہ اپنے کفریہ اور ارتدادی عقائد کی بنیاد پر پاکستان کے الیکشن میں حصہ نہیں لے سکتے،نہ انکو مسلمانوںوالا شناختی کارڈ مل سکتا ہے،اور نہ ہی مسلمانوں والا پاسپورٹ مل سکتا ہے۔

قادیانی پاکستان کے خلاف ہر سازش کا حصہ ہوتے ہیں۔پاکستان کے خفیہ نقشے بھارت تک پہنچانا انہیں کا کام ہے۔پاکستان نے آج تک اسرائیل کو تسلیم نہیں کیامگر قادیانیوںکا ہیڈکواٹراسرائیل میں ہے۔قادیانیوں کے یہ مطالبات یورپی یونین اور امریکی اشاروں پر ہیں ۔حکومت ہرگز قادیانیوں کے دباؤ میں نہ آئے یہ لوگ اپنی جعلی مظلومیت سے یورپی ممالک کے ویزے اور نیشنیلٹی حاصل کرتے ہیں۔