سیز فائر کی خلاف ورزیاں، بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر دفتر خارجہ طلبی، احتجاج ریکارڈ کروایا

بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیاں علاقائی امن و سلامتی کیلئے خطرہ ،کسی بھی تذویراتی غلط فہمی کا پیش خیمہ ہوسکتی ہیں، ترجمان دفتر خارجہ

بدھ 8 مئی 2019 20:54

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 مئی2019ء) پاکستان نے کنٹرول لائن پر سیز فائر کی حالیہ خلاف ورزیوں پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کر کے شدید احتجاج ریکارڈ کرواتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیاں علاقائی امن و سلامتی کیلئے خطرہ اور کسی بھی تذویراتی غلط فہمی کا پیش خیمہ ہوسکتی ہیں۔

دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر گورو اہلووالیا کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا اور ان سے 2 مئی اور 5 مئی کو بھارتی فوج کی جانب سے کنٹرول لائن پر جنگ بندی کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا گیا۔ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ بھارتی فوج کنٹرول لائن اور ورکنگ باؤنڈری کے ساتھ شہری آبادی کو بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنارہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنانا انتہائی افسوسناک، انسانی وقار، عالمی قوانین اور انسانی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ترجمان نے کہا کہ بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیاں علاقائی امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہیں اور کسی بھی تذویراتی غلط فہمی کا پیش خیمہ ہوسکتی ہیں۔انہوں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ 2003 کے سیز فائر معاہدے کا احترام کرے اور معاہدے کی خلاف ورزی کے حالیہ اور دیگر واقعات کی تحقیقات کرے۔ترجمان نے کہا کہ بھارت اپنی فوج کو یہ ہدایت بھی کرے کہ وہ جنگ بندی کا مکمل احترام کرے۔