جہانگیر ترین کو نائب وزیر اعظم بننے پر مبارکباد دیتا ہوں‘بلاول بھٹو

وزیراعظم نے کہا تھا میں اسمبلی میں سوالوں کے جواب دوں گا‘ وہ اسمبلی میں آئے آدھے اجلاس تک بیٹھے اور بھاگ گئے W نیب گردی جمہوریت کو کمزور کرتی ہے یہ نیب کا قانون ڈکٹیٹروں نے سیاسی انتقام کیلئے بنایا پیپلزپارٹی ایک ایسا بل لانے کی کوشش کررہی ہے جس میں جج جرنیل سمیت سب کا احتساب ہوگا 3ن لیگ کو اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کا فیصلہ سوچ سمجھ کر کرنا چاہیے، حکومت نے چیئرمین ایف بی آر اور سٹیٹ بینک کے چیئرمین آئی ایم ایف کے کہنے پر تبدیل کئے ہیں پہلے وزیر خزانہ تبدیل کیا گیا جس کو وزیراعظم ملے ن ہیں تھے اور اب سٹیٹ بینک کے چیئرمین کے حوالے سے بھی یہی صورتحال ہے،پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو

بدھ 8 مئی 2019 22:52

جہانگیر ترین کو نائب وزیر اعظم بننے پر مبارکباد دیتا ہوں‘بلاول بھٹو
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 مئی2019ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ میں جہانگیر ترین کو نائب وزیر اعظم بننے پر مبارکباد دیتا ہوں‘ وزیراعظم نے کہا تھا کہ میں اسمبلی میں سوالوں کے جواب دوں گا‘ وہ اسمبلی میں آئے آدھے اجلاس تک بیٹھے اور بھاگ گئے۔ نیب گردی جمہوریت کو کمزور کرتی ہے یہ نیب کا قانون ڈکٹیٹروں نے سیاسی انتقام کیلئے بنایا پیپلزپارٹی ایک ایسا بل لانے کی کوشش کررہی ہے جس میں جج جرنیل سمیت سب کا احتساب ہوگا۔

ن لیگ کو اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کا فیصلہ سوچ سمجھ کر کرنا چاہیے۔ حکومت نے چیئرمین ایف بی آر اور سٹیٹ بینک کے چیئرمین آئی ایم ایف کے کہنے پر تبدیل کئے ہیں‘ پہلے وزیر خزانہ تبدیل کیا گیا جس کو وزیراعظم ملے ن ہیں تھے اور اب سٹیٹ بینک کے چیئرمین کے حوالے سے بھی یہی صورتحال ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے عام آدمی کی زندگی اجیرن کردی ہے اب اگر ایف بی آر اور سٹیٹ بینک کے چیئرمین کو آئی ایم ایف کی مرضی سے لایا جارہا ہے جن کو چیئرمین ایف بی آر اور سٹیٹ بینک کے چیئرمین بنایا جا رہا ہے یہ قانون کی خلاف ورزی ہے۔ حکومت نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم نے ملک کو دیوالیہ کیا ہے۔ ملک میں ٹیکس کلیکشن کی بدترین صورتحال ہے پنجاب‘ کے پی کے ‘ سندھ کو نقصان ہورہا ہے وفاق کیس رویے کی وجہ سے صوبے دیوالیہ ہورہے ہیں سندھ صوبے نے سب سے زیادہ ریونیو اکٹھا کیا ہے اور اپنے ٹارگٹ پورے کئے ہیں۔

اٹھارہویں ترمیم کی وجہ سے صوبوں کے پاس اختیارات آئے ہیں۔ حکومت کو سندھ کی کامیابی سے سیکھنا چاہیے تاکہ سب سے زیادہ ٹیکس اکٹھا ہو ‘ تعلیم اور صحت پر خرچ کیا جاسکے۔ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے مہنگائی کا بوجھ غریب آدمی پر پڑ رہا ہے۔ گیس بجلی اور کھانے پینے کی اشیاء مہنگی ہوچکی ہیں۔ آئی ایم ایف سے ڈیل پیپلزپارٹی نے بھی کی تھی لیکن پیپلزپارٹی نے ملازمین کی تنخواہیں بڑھائیں اپنے دور میں 6.8 ملین نوکریاں دیں بی آئی ایس پی جیسا بڑا پروگرام شروع کیا۔

اگر حکومت آئی ایم ایف سے ہونے والی ڈیل کو پارلیمنٹ سے منظور نہیں کروائیں گے تو پیپلزپارٹی اور عوام تسلیم نہیں کریں گے اور پیپلزپارٹی پارلیمنٹ کے اندر اور باہر احتجاج کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے ہیڈ آفس کو اسلام آباد شفٹ کیا جارہا ہے اس کی یونین کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ اسلام آباد میں شفٹ ہونے والے لوگوں کیلئے حکومت نے کوئی سوسائٹی کا بندوبست کیا ہے۔

مہنگائی پہلے زیادہ ہے تو وہ ادھر آکر ان کے خرچے مزید بڑھ جائیں گے۔ حکومت نے پچاس لاکھ گھر اور ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا تھا کسی کو کوئی نوکری یا گھر ابھی تک دیا گیا ہے اگر ملک میں سیاسی استحکام ہوگا تو معاشی صورتحال بھی بہتر ہوگی انہوں نے کہا کہ ہم نے نو لیگ کے ساتھ میثاق جمہوریت کیا تھا اور اس میں جمہوریت کے تحت پی اے سی کا چیئرمین اپوزیشن لیڈر ہوگا ہم نے چوہدری نثار جیسے کو بھی پی اے سی کا چیئرمین بنا دیا گیا چیئرمین پی اے سی کی تبدیلی کے حوالے سے پیپلزپارٹی کوئی بات نہیں ہوئی ن لیگ کو یہ فیصلہ سوچ سمجھ کر کرنا چاہیے انہوں نے کہا کہ حکومت گزشتہ دس سالوں کی بات کرتی ہے وہ اپنے ایک سال کا جواب دے دے کہ انہوں نے ایک سال میں کوئی نوکری یا کوئی گھر کسی کو دیا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت نے صدر زردری کے فنانس منسٹر کو لگایا اور اب آئی ایم ایف کے لوگوں کو چیئرمین ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک کے عہدے دیئے جارہے ہیں۔

پیپلزپارٹی شروع سے نیب کی مخالفت کرتی ہے کیونکہ اس کو ایک ڈکٹیٹر نے بنایا اور سیاسی انتقام کیلئے بنایا انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کہتے تھے کہ میں اجلاس میں آیا کروں گا اور سوالوں کے جواب دیا کروں گا۔ آج وہ اسمبلی میں آئے۔ میرے پاس سوال تھے لیکن وزیراعظم آدھے اجلاس میں بھاگ گئے یہ پارلیمنٹ سے بھاگتے ہیں کوئی کام کرنا نہیں چاہتا انہوں نے کہا کہ میں جہانگیر ترین کو ڈپٹی وزیراعظم کا عدہ حاصل کرنے پر مبارکباد دیتا ہوں حکومت کی دوغلی پالیسی ہے ان کے بے نامی اکائونٹس حلال ہیں تو دوسروں کے حرام ہیں دوسرے لوگوں کے پورے پورے خاندن کو جیل بھیج دیا جاتا ہے جب امیر ترین کے جعلی اکائونٹس نکلتے ہیں اس کا کوئی احتساب نہیں ہوتا اب وہ جماعت چلائیں گے ۔

حکومت چلائیں گے انہوں نے کہا کہ نیب کا قانون سب کیلئے برابر ہونا چاہیے۔