Live Updates

شہر کے قدیمی علاقوں میں روزہ داروں کو ڈھول کی تھاپ سے جگانے کی روایت (کل) بھی زندہ

جمعرات 9 مئی 2019 18:10

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 مئی2019ء) دور حاضر میں ہر شعبے میں جدت آجانے کے باوجود راولپنڈی شہر میں سحر کے وقت ڈھول کی آواز سے لوگوں کو جگانے کی تاریخی روایت تاحال زندہ ہے ۔ شہریوں نے ’’اے پی پی‘‘ کو بتایاکہ دور حاضر میں زندگی کے ہر شعبہ میں جدت آ گئی ہے اور پرانے آلات کی جگہ نئے اور جدید آلات اور ٹیکنالوجی نے لے لی ہے ۔

شہریوں نے قومی خبر ایجنسی کو بتایاکہ نئی اور جدید ٹیکنالوجی کی آمد کے باوجود شہر کے متعدد قدیمی علاقوں میں روزہ داروں کو ڈھول کی تھاپ سے جگانے کی روایت برقرار نظر آتی ہے ۔ شہریوں کے مطابق سحری کے وقت ڈھول کی آواز سے روزے داروں کو جگانے کی روایت صدیوں پرانی ہے جس نے اب روایتی انداز سے ہٹ کر ذرا جدت اختیار کر لی ہے اور سحری کو جگانے والوں نے موٹر سائیکلز پر جدید آلات موسیقی کی مدد سے ڈھول کی تھاپ و دیگر نعتوں وغیرہ کا استعمال شروع کر دیاہے ۔

(جاری ہے)

اندرون شہر روزہ داروں کو جگانے والے 60سالہ سائیں جھلا نے ’’اے پی پی‘‘ کو بتایاکہ وہ گذشتہ کئی برس سے ڈھول کے ذریعے روزہ داروں کو جگانے کاکام کر رہے ہیں جس کے نتیجے میں انہیں اچھی خاصی عیدی مل جاتی ہے ۔سائیں جھلا نے قومی خبر ایجنسی کو بتایاکہ نیو پھگواڑی و کٹاریاں کی تنگ و تاریک گلیوں میں روزے داروں کو ڈھول کی تھاپ پر جگانے سے قبل وہ یہی کام اونچی اونچی آوازیں لگا کر اور چلا کر کیا کرتے تھے ۔

انہوں نے بتایاکہ رمضان المبارک کے اختتام پر لوگ سحری کو جگانے کاکام کرنے والوں کو اس کام کے عوض اپنی مرضی سے بطور ٹپ کچھ نہ کچھ رقم دیتے ہیں جس سے ان لوگوں کی عید اچھی گذر جاتی ہے ۔لوگوں کو جگانے والے ایک عمر رسیدہ شہری محمد بادشاہ نے اے پی پی کو بتایاکہ لوگوں کو سحری کے وقت جگانا ثواب کا کام ہے اور اس سے اندرونی سکون ملتا ہے ۔انہوں نے بتایاکہ کسی زمانے یہ کام میلوں پیدل چل کر کیا جاتا تھا تاھم حالیہ عرصہ میں یہ کام ماٹر سائیکلز اور سائیکلز پر کیاجاتا ہے ۔
Live رمضان المبارک سے متعلق تازہ ترین معلومات