اورکزئی قبائل نے صوبائی اسمبلی کی ایک سیٹ ملنے کے خلاف صوبائی انتخابات سے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کر دیا

جمعرات 9 مئی 2019 21:06

اورکزئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 مئی2019ء) اورکزئی قبائل نے صوبائی اسمبلی کی ایک سیٹ ملنے کے خلاف صوبائی انتخابات سے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کر دیا جب تک صوبائی اسمبلی کی دو سیٹیں نہیں ملیں گی تب تک بائیکاٹ اور احتجاج جاری رہے گا جس نے بھی کاغذات نامزدگی جمع کرائے ان کے خلاف قبائلی رسم و رواج کے مطابق کاروائی کی جائیگی اور 10کروڑ روپے جرمانہ ہوگا اس حوالے سے گزشتہ روز ضلع اورکزئی ہیڈ کوارٹر میں اورکزئی گرینڈ اتحاد کے زیر اہتمام اورکزئی قبائل کا ایک گرینڈ جرگہ منعقد ہوا جرگہ میں تما سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں قبائلی مشران اورکزئی کے یوتھ نے کثیرتعداد میں شرکت کی جرگے سے خطاب کرتے ہوئے ممبر قومی اسمبلی ملک جواد حسین کے بھائی لائق جے یو آئی کے حاجی قاسم گل ایم کیو پی کے ملک ممتاز پی پی پی کے شعبان علی اور قبائلی رہنمائوں ملک شہید خان اورکزئی ملک فضل محمد اورکزئی گرینڈ اتحاد کے رہنما ملک مثل خان اورکزئی و دیگر نے کہا کہ ضلع اورکزئی میں غلط مردم شماری کی وجہ سے جان بوجھ کر ضلع اورکزئی کو صوبائی اسمبلی کا ایک سیٹ دیا گیا ہے جس کے تحت ضلع اورکزئی کی ضلعی حیثیت ختم ہو جائے گی 2023کے بعد قومی و سینیٹ کی سیٹین ختم ہوں گی غلط حلقہ بندیوں کی وجہ سے آدھے اورکزئی کو کسی اور ضلع کے ساتھ ضم کیا جائے گا جو کہ ہم کو بالکل قبول نہیں انہوں نے کہا کہ آنے والے صوبائی الیکشن سے اورکزئی قبائل کا مکمل بائیکاٹ ہوگا جس نے بھی قبائلی جرگہ کے فیصلے کی خلاف ورزی کی اور کاغذات نامزدگی جمع کرائے ان کے خلاف قبائلی رسم و رواج کے مطابق کاروائی کی جائے گی ان کو 10کروڑ روپے جرمانہ کیا جائے گا اور علاقہ بدر کیا جائیگا انہوں نے کہا کہ جب تک ضلع اورکزئی کو صوبائی اسمبلی کی دو سیٹیں نہیں دی جاتی تب تک بائیکاٹ اور احتجاج جاری رہے گا ۔