Live Updates

”حکومت کا بس چلے تو گھبراہٹ پر بھی ٹیکس لگا دے“

معروف ٹی وی تجزیہ کار نے PTI کے 80 فیصد وعدوں اور نعروں کو جھوٹا قرار دے دیا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 10 مئی 2019 10:49

”حکومت کا بس چلے تو گھبراہٹ پر بھی ٹیکس لگا دے“
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین- 10 مئی 2019ء) معروف صحافی اور ٹی وی تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے ایک بار پھر تحریک انصاف کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا ڈالا۔ انہوں نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں کہا کہ تحریک انصاف نے مہنگائی بم گرائے ہیں۔ یہ تحریک انصاف کا منشور نہیں تھا۔ ان کو چاہیے کہ یہ کابینہ سے ایک ترمیم لے کر آئیں کہ گھبراہٹ پر ٹیکس لگا دیں۔

تاکہ ہم گھبرائیں بھی تو ڈر ڈر کے۔ چوبیس گھنٹے میں ایک دفعہ گھبرا لیں۔ ورنہ تو ہم روز روز گھبراتے ہیں۔ ابھی تو یہ مہنگائی آئی نہیں۔ ابھی مہنگائی نے انگڑائی لی ہے۔ ابھی اور مہنگائی آئے گی۔ اور اس کے بعد اور آئے گی۔ یہ نومبر دسمبر تک سلسلہ چلے گا۔ عمران خان کے 80 فیصد دعوے، نعرے، وعدے جھوٹے تھے۔ ہمارے اُن سے جو توقعات وابستہ ہو گئیں، وہ 80 فیصد جھوٹی نکلیں۔

(جاری ہے)

پھر انہوں نے جو پندرہ سولہ لوگ لگانے تھے ، وہ چُن چُن کر نالائق لگائے۔ ہوم ورک کوئی نہیں تھا۔ رائٹ پیپل فار رائٹ جاب نہیں تھا۔ اس پر کنفیوژن اور نالائقی ہے۔ اور پھر آپ کا خارجی اور داخلی ماحول آپ کے سامنے ہے۔ارشاد بھٹی نے مزید کہا کہ بھوکے ننگوں کی اپنی پالیسی کوئی نہیں ہوتی۔ جن کی موٹر ویز گروی رکھی جا چکی ہوں، جن کے ایئر پورٹس گروی رکھے جا چکے ہوں۔

ایوب خان کے وزیر خزانہ ڈاکٹر شعیب ورلڈ بینک کے ملازم تھے۔ ڈاکٹر مبشر حسن کو فارغ کر کے محبوب الحق کو خزانہ سونپا گیا، تو اس کا بھی سب کا پتا ہے کہ وہ کہاں کے تھے۔ سرتاج عزیز عالمی اداروں کی دین تھے۔ معین قریشی کی شیروانی بھی سرتاج عزیز نے سلوائی تھی۔ شوکت عزیز کی مثال آپ کے سامنے ہے۔ مشرف کے وزیر نجکاری، پیپلز پارٹی کے وزیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ بائیس ملکوں مےں آئی ایم ایف کے ساتھ کام کر چکے ہیں۔ باقر رضا بھی انہی میں شامل ہیں۔ 76 آپ کی جو این جی اوز ہیں، آپ کے محکمے ہیں، وہاں سارے غیر مُلکی بیٹھے ہیں۔ یہ سارے اپنی پالیسیاں خود بنا رہے ہیں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات