Live Updates

عمران خان وزیراعظم کا عہدہ چھوڑکر بھاگ جائیں گے ،منظور وسان

سندھ میں گورنر سے بیانات دلانے کا مقصد ملک کو توڑنے کی سازش کے مترادف ہے،سینئر رہنما پاکستان پیپلزپارٹی ہوسکتا ہے کہ میاں صاحب کو آئندہ ایک دو ماہ میں عدالتوں سے ریلیف مل جائے،شہباز شریف وطن واپس آئیں گے،میڈیا سے گفتگو

جمعہ 10 مئی 2019 16:25

عمران خان وزیراعظم کا عہدہ چھوڑکر بھاگ جائیں گے ،منظور وسان
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 مئی2019ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما منظور وسان نے کہا ہے کہ عمران خان وزیراعظم کا عہدہ چھوڑکر بھاگ جائیں گے ۔ کچھ قوتوں کی کوشش ہے کہ ٹیکنوکریٹ کے ذریعے حکومت چلائی جائے۔سندھ میں گورنر سے بیانات دلانے کا مقصد ملک کو توڑنے کی سازش کے مترادف ہے۔ہوسکتا ہے کہ میاں صاحب کو آئندہ ایک دو ماہ میں عدالتوں سے ریلیف مل جائے ۔

شہبا ز شریف اب وطن واپس آجائیں گے ۔جمعہ کو سندھ ہائی کورٹ کے باہرمیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے منظور وسان نے دعوی کیا کہ کچھ قوتوں کی کوشش ہے کہ ٹیکنوکریٹ کے ذریعے حکومت چلائی جائے۔انہوںنے کہا کہ عید الفطر کے بعد عمران خان کی مشکلات مزید بڑھیں گی۔ وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی جس انداز سے کہہ رہے ہیں کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے اس سے لگتا ہے کہ کچھ تو دال میں کالا ہے۔

(جاری ہے)

پی پی پی کے سینئر رہنما نے الزام عائد کیا کہ سندھ میں گورنر سے بیانات دلانے کا مقصد ملک کو توڑنے کی سازش کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان پر آئی ایم ایف کا کنٹرول ہوگیا ہے۔ عمران خان کو پاکستان کا گورباچوف مانتے ہیں۔منظور وسان نے دعوی کیا کہ شہباز شریف پہلے وطن واپس نہیں آنا چاہ رہے تھے لیکن اب واپس آئیں گے۔انہوں نے پیش گوئی کی کہ ہوسکتا ہے کہ میاں صاحب کو آئندہ ایک دو ماہ میں عدالتوں سے ریلیف مل جائے تاہم ان کا کہنا تھا کہ میاں نواز شریف الیکشن نہیں لڑیں گے اب ان کی جگہ مریم نواز جگہ لیں گی۔

پاکستان تحریک انصاف کو کڑی نکتہ چینی کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ کام نہیں کرنا ہے بلکہ اپوزیشن کو چھیڑنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میرا مشورہ ہے کہ آپ تو جا رہے ہیں اچھا ہوگا اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلیں۔منظور وسان نے الزام عائد کیا کہ عمران خان کے ذریعے ملک کو توڑنے کی سازش کی جاسکتی ہے۔ عمران خان وزیراعظم کا عہدہ چھوڑکر بھاگ جائیں گے۔

ذرائع ابلاغ کے سوال پرپاکستان کے سینئر رہنما منظور وسان نے کہا کہ ہمارا فیصلہ عدالت کے ہاتھ میں ہے۔ اپنے کیس کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اقامہ 2012 میں لیا، 2013 میں فارم میں بھرا چھپایا نہیں اور 2015 میں ختم کرایا۔ اقامہ کی وجہ سے کوئی ٹرانزیکشن نہیں ہوئی لیکن میں الیکشن بھی نہیں لڑسکا۔ انہوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر الزام لگایا گیا ہے تو نکال لیں پیسے۔ انہوں نے واضح کیا کہ احتساب سے نہیں ڈرتے ہیں۔ منظور وسان نے کہا کہ حکومت جنرل مشرف کو بھی تو واپس لائے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ ان کو کیوں نہیں لایا جارہا ہی
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات