سعودی خواتین ملازمت کے معاملے میں مردوں کی نسبت کہیں زیادہ ذمہ دار ہیں

سعودی ماہر اقتصادیات راشد الفوزان کے مطابق سعودی خواتین اپنی ڈیوٹی زیادہ توجہ سے کرتی ہیں

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 11 مئی 2019 12:02

سعودی خواتین ملازمت کے معاملے میں مردوں کی نسبت کہیں زیادہ ذمہ دار ..
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین- 11 مئی 2019ء) سعودی ماہر اقتصادیات راشد الفوزان کا کہنا ہے کہ سعودی خواتین ملازمت کے معاملے میں مردوں کی نسبت کہیں زیادہ ذمہ دار ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ سعودی خواتین اپنے ہم وطن نوجوانوں سے کہیں زیادہ نظم و ضبط اور اوقات کی پابندی ہیں اور اپنی ڈیوٹی زیادتی توجہ سے کرتی ہیں۔ اسی جذبہ¿ ذمہ داری کو دیکھتے ہوئے مملکت میں خواتین کو ملازمت فراہم کرنے کا رحجان بڑھ رہا ہے۔

الفوزان نے یہ بات روتانا خلیجیہ کے خصوصی پروگرام ’اللیوان‘ میں اُن سے پوچھے گئے سوالات کے جواب میں کہی۔ الفوزان اس پروگرام میں بطور مہمان مدعو تھے۔ اُنہوں نے مزید بتایا کہ سعودی خواتین محنتی اور ڈیوٹی کی پابند ہیں۔ اسی وجہ سے وہ اگلے پانچ برسوں میں بہت سارے اعلیٰ عہدوں پر فائز ہو جائیں گی۔

(جاری ہے)

سعودی خواتین اپنے ہم وطن مردوں کے مقابلے میں بھاری تنخواہ طلب نہیں کرتی اور نہ ہی ملازمت کے سلسلے میں وہ کوئی شرائط رکھتی ہیں۔

اس وقت اُن کا مقصد صرف اپنے آپ کو منوانا اورصلاحیتوں کے لحاظ سے خود کو مردوں کے ہم پلّہ قرار دلوانا ہے۔ اس موقع پر الفوزان نے سعودی نوجوانوں کو تلقین کی کہ وہ سرکاری ملازمت کے چکر میں نہ پڑیں۔ کیونکہ سرکاری ملازمتیں محدود ہیں۔ ہر کسی کونہیں دی جا سکتیں۔ نوجوان کسی بھی پیشے کو کمتر جان کر اس سے اجتناب نہ کریں۔ نجی اداروں کی جانب سے سعودائزیشن پالیسی کے تحت مقامی افراد کے لیے روزگار کے دروازے کھول دیئے گئے ہیں۔ سعودی عرب میں سپورٹس سے متعلق سرگرمیوں میں سرمایہ کاری کی بڑی گنجائش ہے۔ جس طرف ابھی تک سعودی شہری متوجہ نہیں ہو رہے۔