داتادربار حملہ میں ملوث 6 مبینہ دہشت گردو سہولت کار گرفتار

گرفتار سہولت کاروں سے دھماکہ خیز مواد اور اہم دستاویزات برآمد، تینوں دہشت گردوں نے دھماکے سے قبل رات داروغہ والا کے علاقے میں بسر کی۔دھماکے کی صبح سوال 6 بجے دو سہولت کار داتا دربار کے علاقے میں دیکھے گئے

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 11 مئی 2019 12:08

داتادربار حملہ میں ملوث 6 مبینہ دہشت گردو سہولت کار گرفتار
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 11 مئی 2019ء) :سی ٹی ڈی سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران اور اہلکاروں نے کارروائی کرتے ہوئے گڑھی شاہو مین بازار میں واقعہ ایک ٹی سٹال پر چھاپہ مار کر 6 مشتبہ دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ سی سی ٹی وی کی فوٹیج سے مختلف واقعات کے تانے بانے گزشتہ روز رونما ہونے والے سانحہ داتا دربار سے جا ملتے ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ گڑھی شاہو مین بازار میں واقعہ نیو عباس نامی ٹی سٹال تقریباً تین ماہ قبل شروع کیا گیا جو 24 گھنٹے کام کرتا رہا۔ چھاپے کے دوران ٹی سٹال سے پکڑا جانے والا ٹی سٹال کا مالک بابا شاہ عباس کا پارٹنر بتایا گیا ہے اس حوالے سے علاقے کے چوکیدار کا کہنا ہے کہ وہ اکثر اوقات ٹی سٹال پر مشکوک افراد کا آنا جانا دیکھتا تھا۔

(جاری ہے)

دھماکے کے روز خودکش بمبار جو گڑھی شاہو مین بازار کے نیو عباس ٹی سٹال پر کام کرنے کی آڑ میں پایا جاتا رہا ہے اس نے دھماکے سے قبل داتا دربار کے دروازے کی ریکی کی اور دھماکے کے روز خود کش بمبار گڑھی شاہو سے پیدل چل کر ریلوے سٹیشن پہنچا جہاں سے وہ ایک چنگ چی کے ذریعے مختلف راستوں سے ہوتا ہوا داتا دربار پہنچا جہاں اس نے گیٹ نمبر 2 پر دھماکہ کر دیا ۔

ایک اور میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دو مبینہ سہولت کاروں کی تصاویر بھی سامنے آ گئی ہیں۔
 گرفتار کیے گئے۔ سہولت کاروں سے دھماکہ خیز مواد اور اہم دستاویزات بھی برآمد ہوئیں۔گرفتار سہولت کاروں میں سے ایک نے سلیپر اور دوسرے نے چپل پہن رکھی تھی۔جب کہ ایک نے سیاہ رنگ کی شلوار قمیض پہن رکھی تھی۔جب کہ مبینہ حملہ آور نے بھی سیاہ شلوار قمیض پہن رکھی تھی۔

تینوں دہشت گردوں سے دھماکے سے قبل رات داروغہ والا کے علاقے میں بسر کی۔دھماکے کی صبح سوال 6 بجے دو سہولت کار داتا دربار کے علاقے میں دیکھے گئے۔واقعے سے قبل سہولت کار داتا دربار بھی داخل ہوئے اور ریکی کی۔ساڑھے 6 بجے ایک سہولت کار کو دربار سے باہر نکلتے دیکھا جا سکتا ہے۔جب کہ دوسری جانب پنجاب حکومت نے سانحہ داتا دربار کی تحقیقات کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم ( جے آئی ٹی ) تشکیل دے دی،جے آئی پانچ رکنی ممبران پر مشتمل ہوگی ۔

محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق جے آئی ٹی کے سربراہ سی ٹی ڈی کے ایس پی صہیب اشرف ہوں گے جبکہ اس کے دیگر ممبران میں آئی بی ،آئی ایس آئی اور ایم آئی کے نمائندے شامل ہوں گے۔ محمد خالد انسپکٹر انویسٹی گیشن آفیسر سی ٹی ڈیلاہور بھی ممبر ہوں گے ۔ جے آئی ٹی سانحہ داتا دربار کے حوالے سے اپنی رپورٹ مکمل کرکے آئندہ ایک ہفتہ میں محکمہ داخلہ کو پیش کرے گی ۔