موجودہ کمانڈنٹ ایف سی معظم جاہ انصاری کو ایم ڈی پولیس فانڈیشن اسلام آباد تعینات کرنے کا فیصلہ

وفاقی حکومت کا آپس میں صلاح و مشورے کے بعد نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے گا j معظم جاہ انصاری کو کرپشن پر ہٹایا جارہا ہے، ذرائع ) کمانڈنٹ ایف سی ابتدا میں بلوچستان پولیس میں ڈی ایس پی تھے، کرپشن کی ابتدا اسی وقت سے کی تھی ،سنئیرافسران

ہفتہ 11 مئی 2019 22:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 مئی2019ء) موجودہ کمانڈنٹ ایف سی معظم جاہ انصاری کو ایم ڈی پولیس فانڈیشن اسلام آباد تعینات کیا جا رہا ہے۔وفاقی حکومت کا آپس میں صلاح و مشورے کے بعد نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق کمانڈنٹ ایف سی معظم جاہ انصاری کو کرپشن پر ہٹایا جارہا ہے،سنئیرافسران کا کہنا ہے کہ کمانڈنٹ ایف سی ابتدا میں بلوچستان پولیس میں ڈی ایس پی تھے، کرپشن کی ابتدا اسی وقت سے کی تھی ۔

معظم جاہ انصاری کمانڈنٹ فرنٹیئر کانسٹیبلری ایف سی کے بارے میں دلچسپ انکشافات سامنے آئے ہیں ضلع ڈیرہ غازی خان کے اکثر لوگ بلوچستان میں محنت مزدوری بھی کرتے ہیں اور بلوچستان کے جعلی ڈومیسائل پر بلوچ قوم کا حق مارتے ہوئے نوکریاں بھی اڑا لیتے ہیں، ڈیرہ غازی خان کے اکثر انصاری، لغاری اور بزدار قبیلے کے لوگ بلوچستان میں اعلی آسامیوں پر بیٹھے ہیں۔

(جاری ہے)

معظم جاہ انصاری بھی ان میں سے ایک ہیں جس کا والد انتہائی غریب آدمی تھا اور محنت مزدوری کے لیئے بلوچستان چلا گیا معظم جاہ انصاری ابتدا میں بلوچستان پولیس میں ڈی ایس پی تعینات ہوئے اور کرپشن کے تمام ریکارڈ توڑے بعد میں سی ایس ایس کرکے پی ایس پی گروپ میں آگئے۔ شیر کے منہ کو خون اس وقت لگا جب بظاہر خوش مزاج ، نرم مزاج ، چاپلوسی اور مکار معظم جاہ انصاری پہلے سوات کے ڈی او ایف سی اور پھر ایف سی میں کرپشن کے بے تاج بادشاہ کی پوسٹ پر پی ایس او ون بنا دیئے گئے۔

پی ایس او ون سے کوئی چیز چھپی نہیں ہوتی، تمام تر خریداری اور شربت خان، میر ولی اور قریشی جیسے کرپٹ ماتحتوں کے ساتھ مل کر آئی ایس ڈی الانس اور پلاٹونوں کے تبادلوں کے کروڑوں روپے ہر مہینے جمع ہوتے تھے۔ ایف سی والوں کو اس کرپشن کے بارے میں بخوبی علم ہے، بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے اور بے تحاشا دولت اکھٹی کرنے کے بعد انصاری ڈائیریکٹر ایف آئی اے کراچی بنا دیئے گئے۔

جس میں کرپشن کے تمام ریکارڈ توڑے اور وسیم احمد جیسے کرپٹ ڈی جی ایف آئی اے کے منظور نظر رہے۔ سپریم کورٹ فیصلے کے نتیجے میں بلوچستان آگئے۔ اور پھر ڈی آئی جی گوادر کے طور پر سمندری اسمگلنگ میں نام کمایا ، بطور آئی جی بلوچستان بھی بدترین کرپشن کی۔ کیونکہ ایف سی کی بیتحاشہ اور بے حدود بے حساب کھاتوں سے باخبر تھے ۔ اس لیئے سفارش لگوا کر کمانڈنٹ ایف سی بن گئے اور تھوڑے دنوں میں بیس سال پرانی کرپشن کی یاد کر دی۔

واضح رہے کہ بطور پی ایس او ون ان کے فرنٹ مین شربت خان سابق ڈی او ایف سی نیب کے ہاتھوں کرپشن میں ملوث پاکر ڈسمس ہو چکے ہیں جبکہ میرولی سابق اے ڈی او ایف سی مولانا فضل الرحمان کی وجہ سے بچے ہوئے ہیں۔ اور بچٹ آفیسر قریشی بھی نیب کے ساتھ (VR) رضاکارانہ واپسی کر چکے ہیں۔ بطور کمانڈنٹ ایف سی چند دن میں بدنامی اور کرپشن کی انتہا کر دی جس پر وزیراعظم حکومت اور خفیہ اداروں کو بے شمار شکایات موصول ہو چکی تھیں اس لیئے ان کے ہٹانے کا فیصلہ ہوا ہے۔ دوسری طرف بہت جلد ان کے جگری دوست اور آئی جی پی آزاد کشمیر صلاح الدین محسود کی لائف ہسٹری اور کرپشن کے بارے میں تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے گی ۔