کیا ہمیں تاریخ سے سبق نہیں سیکھنا؟ حسین نواز

مشرقی پاکستان کھونے کی بڑی وجہ ایسا صدارتی نظام تھا، آج جب پنجاب کی آبادی سب سے زیادہ ہے تو کیوں متفقہ نظام چھوڑ کرپھراحساس محرومی جگانا چاہتے ہیں؟ ٹویٹر پر پیغام

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 11 مئی 2019 21:11

کیا ہمیں تاریخ سے سبق نہیں سیکھنا؟ حسین نواز
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔11 مئی 2019ء) پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد سابق وزیراعظم نوازشریف کے صاحبزادے حسین نواز نے کہا ہے کہ کیا ہمیں تاریخ سے سبق نہیں سیکھنا؟ مشرقی پاکستان کھونے کی بڑی وجہ ایسا صدارتی نظام تھا، آج جب پنجاب کی آبادی سب سے زیادہ ہے تو کیوں متفقہ نظام چھوڑ کرپھراحساس محرومی جگانا چاہتے ہیں؟ انہوں نے طویل عرصے بعد ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ کیا ہمیں تاریخ سے سبق نہیں سیکھنا؟ مشرقی پاکستان کھونے کی بڑی وجہ ایسا صدارتی نظام تھا جہاں ہمارے اپنے بنگالی بھائیوں کوایوان ہائے اقتدار میں رسائی یا شنوائی نہ ملنے کا گلہ تھا۔

آج جبکہ پنجاب کی آبادی باقی سارے ملک سے بڑی ہے کیا ہم یہ متفقہ نظام چھوڑ کرپھر وہی احساس محرومی جگانا چاہتے ہیں؟ واضح رہے حسین نواز اور حسن نواز کیخلاف احتساب عدالت میں پاناما کیسز چل رہے جبکہ دونوں بھائی کیسز کا سامنا نہیں کررہے۔

(جاری ہے)

بلکہ دونوں بھائیوں کا کہنا ہے کہ وہ برطانوی شہریت رکھتے ہیں۔ ان پر کسی قسم کی کرپشن کا کوئی الزام نہیں ہے۔

ان کے والد سابق وزیراعظم نواز اور شریف خاندان پر محض سیاسی کیسز بنائے ہیں۔ تاہم سابق وزیراعظم نواز بھرپور انداز میں کیسز کا سامنا کررہے ہیں، نوازشریف کوٹ لکھپت جیل میں ہیں۔ ان کو ایون فیلڈ ریفرنس میں جیل کی سزا ہوئی، پھر العزیزیہ کیس میں جیل جانا پڑا۔ تاہم ان کی صحت خرابی کے باعث نوازشریف کو چھ ہفتوں کیلئے ضمانت دی گئی تھی لیکن عدالت نے ان کی ضمانت میں مزید توسیع دینے کی درخواست مسترد کردی۔ تاہم اب ایک بار پھر سابق وزیراعظم نواز شریف اپنی سزا پوری کررہے ہیں۔ ان کی صاحبزادی مریم نواز بھی ایون فیلڈ ریفرنس میں معاونت کی سزا پر جیل کاٹ چکی ہیں۔ لیکن اب وہ سزا معطل ہونے پر بطورنائب صدر ن لیگ پارٹی کی ذمہ داریاں دیکھ رہی ہیں۔