مولانا جلال الدین کے مزار اور میوزیم پر28 لاکھ زائرین کی آمد

اتوار 12 مئی 2019 10:10

قونیہ ۔ 12مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 مئی2019ء) ہر برس مولانا جلال الدین کے سنہرے قول"تو جو کچھ بھی ہو بس چلے آؤ" پر کان دھرنے والے سیاحوں کے لیے مولانا رومی میوزیم، تاریخ، ثقافت اور اعتقاد ٹورزم کے اعتبار سے ایک اہم استعداد کا حامل ہے۔اپنی تعلیمات کی بدولت دنیا بھر میں توجہ و دلچسپی حاصل کرنے والے مفکر و صوفی مولانا جلال الدین رومی کے مقبرے کے واقع ہونے والے قونیہ کے میوزیم میں ماہ رمضان کی آمد کے ساتھ دنیا کے چاروں گوشوں سے زائرین کا تانتا بندھا ہوا ہے۔

(جاری ہے)

ہر برس مولانا کے سنہرے قول"تو جو کچھ بھی ہو بس چلے آؤ" پر کان دھرنے والے سیاحوں کے لیے مولانا رومی میوزیم، تاریخ، ثقافت اور اعتقاد ٹورزم کے اعتبار سے ایک اہم استعداد کا حامل ہے۔گزشتہ برس استنبول کے توپ کاپی پیلس اور آیا صوفیہ میوزیم کے بعد 28 لاکھ زائرین کے ساتھ یہ میوزیم ترکی میں تیسرے نمبر پر رہا ہے۔امسال اس تعداد میں کہیں زیادہ اضافے کی توقع کی جارتی ہے۔مقبرے کی زیارت کرنے والے سیاحوں کی ایک کثیر تعداد تھائی لینڈ، چین، تائیوان، ملیشیا اور جنوبی کوریا جیسے ایشیائی ممالک سے آتی ہے۔

متعلقہ عنوان :