جنگلی حیات کے انفرادی ملکیتی لائسنس / ڈیلرز لائسنسوں کے اجرا کے طریقہ کار میں تبدیلی لائی جارہی ہے ‘سہیل اشرف

ایک ضلع سے جاری ہونے والا لائسنس دوسرے ضلع کیلئے قابل قبول نہیں ہو گا،مزید اصلاحات کیلئے تین رکنی کمیٹی قائم کر دی گئی‘ڈی جی وائلڈ لائف پنجاب

اتوار 12 مئی 2019 16:35

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 مئی2019ء) جنگلی حیات کا تحفظ یقینی بنانے کے لئے محکمہ کو جدید خطوط پر استوار کر نے کے لئے اس کے مروجہ اصول و ضوابط میں عصر حاضر کے مطابق مثبت تبدیلیاں وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ جنگلی حیات کے انفرادی ملکیتی لائسنس / ڈیلرز لائسنسوں کے اجرا کے طریقہ کار میں تبدیلی لائی جارہی ہے جس کے تحت آئندہ یہ لائسنس صوبہ بھر کی بجائے صرف اسی ضلع و علاقے کے لئے جاری و حاصل کئے جا سکیں گے جس ضلع کے لئے حاصل کئے گئے ہوں۔

ایک ضلع سے جاری ہونے والا لائسنس دوسرے ضلع کے لئے قابل قبول نہیں ہو گا۔اس ضمن میں مزید اصلاحات کے لئے تین رکنی کمیٹی قائم کر دی گئی۔ ڈائریکٹر جنرل وائلڈلائف اینڈ پارکس پنجاب لیفٹیننٹ (ر)سہیل اشرف نے یہ بات ایک خصوصی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈلائف ہیڈ کوارٹرز محمد نعیم بھٹی، ڈائریکٹر لاہور چڑیا گھر حسن علی سکھیرا، ڈپٹی ڈائریکٹر سفاری زو چوہدری شفقت علی، ڈپٹی ڈائریکٹروائلڈلائف پبلسٹی عامر مسعود، ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈلائف لاہورریجن عبدالشکور منج، اسسٹنٹ ڈائریکٹر پلاننگ مدثر حسن سمیت دیگرافسران بھی موجود تھے۔

انہوں نے صوبہ بھر کے ریجنل افسران کو ہدائت کی کہ وہ تین یوم کے اندر گذشتہ تین سالوں میں جاری کردہ میملزکے انفرادی ملکیتی لائسنس/ ڈیلرز لائسنسوں کا مکمل ریکارڈ اور رپورٹ صدر دفتر بھجوائیں تاکہ جاری کردہ لائسنسوں کا آڈٹ کروایا جا سکے۔ ڈی جی وائلڈلائف لیفٹیننٹ (ر)سہیل اشرف نے صوبہ بھر میں اڑیال اور چنکارہ کے انفرادی ملکیتی لائسنس / ڈیلرز لائسنسوں کے اجرا کے معاملات کا جائزہ لینے اور اس سلسلہ میں سفارشات تیار کرنے کے لئے ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈ لائف ساہیوال مصباح سرور کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جبکہ ڈپٹی ڈائریکٹر لاہور چڑیا گھر ساجد لطیف اور ڈاکٹر رضوان اس کمیٹی کے رکن ہوں گے۔

یہ کمیٹی لائسنسوں کے اجرا کے موجودہ طریقہ کار میں موجود خامیوں کی نشاندہی کرے گی۔ خصوصا '' سرگودھا ریجن سے جاری ہونے والے اڑیال اور چنکارہ ہرنوں کے انفرادی ملکیتی لائسنسوں کا آڈت کرے گی۔مزیدبرآںاجلاس میں طبعی عمر کے لحاظ سے جانور کا لائسنس جاری کرنے اور متعلقہ ضلعی افسر جنگلی حیات کی سورس ویریفیکیشن کو لازمی قرار دینے اور بریڈنگ فارم میں موجود جانوروں کو ٹیگ کرنے اور فروخت کردہ جانور کو بھی ٹیگ کرنے کی تجاویز پیش کی گئیں۔