سری لنکا میں بدامنی کے واقعات، سوشل میڈیا پر دوبارہ پابندی لگا دی گئی

پیر 13 مئی 2019 12:05

کولمبو۔ 13مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 مئی2019ء) سری لنکا میں ایسٹر دھماکوں کے بعد مسلمانوں کی املاک پر حملوں میں اضافے کے بعد حکام نے سوشل میڈیا پر ایک بار پھر پابندی عائد کر دی ہے۔امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق پابندی کا فیصلہ مساجد پر پتھراؤ اور مسلمان تاجروں کی دکانوں میں توڑ پھوڑ کے بڑھتے ہوئے واقعات کے بعد کیا گیا ہے۔

اتوار کو درجنوں افراد نے مشرقی علاقے 'چلوا' میں مساجد اور کاروباری مراکز پر پتھراؤ کیا جبکہ ایک شخص کو سرعام تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ حکام کے مطابق ایسٹر دھماکوں کے بعد یہ بد امنی کا سب سے بڑا واقعہ ہے۔سری لنکا کی موبائل فون کمپنیوں کے مطابق حکام کی جانب سے انہیں وائبر، سنیپ چیٹ، ایمو، یوٹیوب اور انسٹا گرام سروسز عارضی طور پر بند کرنے کی ہدایات ملی تھیں۔

(جاری ہے)

پابندی کے بعد سوشل میڈیا ویب سائٹ فیس بک اور وٹس ایپ سروسز کو بھی عارضی طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔پولیس حکام کے مطابق فیس بک پر اشتعال انگیز پوسٹ لگانے والے ایک 38 سالہ شخص کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔پولیس نے ضلع 'کوراناگلا ' میں مسلمانوں کی املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں ایک گروہ کو حراست میں لیا ہے۔مسلم کونسل آف سری لنکا کے مطابق حملوں میں مسلمانوں کی متعدد املاک اور مساجد کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ تاہم تاحال نقصانات کا حتمی تعین نہیں کیا گیا۔مسلم کونسل کے مطابق دھماکوں کے بعد سے مسلمانوں کو دھمکی آمیز پیغامات ملنے کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔