Live Updates

قومی اسمبلی نے صوبہ خیبرپختونخوا کے قبائلی اضلاع کی قومی اور صوبائی نشستوں کے ازسرنو تعین کے لئے دستور (ترمیمی) بل 2019ء کی متفقہ منظوری دے دی

ترمیمی بل کے منظوری کے بعد ان اضلاع میں قومی اسمبلی کی نشستیں 6 سے بڑھ کر 12 اور صوبائی اسمبلی کی نشستیں16 سے بڑھ کر 24 ہو جائیں گی

پیر 13 مئی 2019 16:32

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 مئی2019ء) قومی اسمبلی نے صوبہ خیبرپختونخوا کے قبائلی اضلاع کی قومی اور صوبائی نشستوں کے ازسرنو تعین کے لئے دستور (ترمیمی) بل 2019ء کی متفقہ منظوری دے دی ہے جس کے تحت ان اضلاع میں قومی اسمبلی کی نشستیں 6 سے بڑھ کر 12 اور صوبائی اسمبلی کی نشستیں16 سے بڑھ کر 24 ہو جائیں گی۔ پیر کو رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ کی طرف سے دستور (ترمیمی) بل 2019ء کو زیر غور لانے کی تحریک کی ایوان کے 278 ارکان نے منظوری دی۔

بل کے خلاف کوئی اختلافی ووٹ نہیں آیا۔ تحریک کی منظوری کے بعد سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے بل کی شق وار منظوری کا عمل شروع کیا۔ بل کی شقوں میں محسن داوڑ اور وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے ترامیم پیش کیں جن کو ایوان کی منظوری کے بعد بل میں شامل کرلیا گیا۔

(جاری ہے)

قومی اسمبلی سے یکے بعد دیگرے بل کی تمام شقوں کی منظوری حاصل کی گئی جن کی مجموعی طور پر 282 ارکان نے حمایت کی۔

کسی بھی شق کے خلاف ایوان سے اختلافی رائے پر مبنی ووٹ نہیں آیا۔ بل کی تمام شقوں کی منظوری کے بعد تیسری خواندگی کے تحت رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے تحریک پیش کی کہ دستور (ترمیمی) بل 2019ء منظور کیا جائے جس کے بعد سپیکر قومی اسمبلی نے ایوان کو آ ئینی ترمیم کے لئے اوپن ڈویژن کا طریقہ کار بتایا جس کے بعد کچھ دیر گھنٹیاں بجائی گئیں اور ایوان کے تمام داخلی دروازے بند کردیئے گئے۔

سپیکر نے اعلان کیا کہ بل کی منظوری کے حق میں اپنی رائے کا اظہار کرنے والے ارکان ان کی دائیں جانب لابی میں تشریف لے جائیں اور بل سے اختلاف رکھنے والے ارکان ان کے بائیں جانب لابی میں اپنی رائے کا اظہار کر سکتے ہیں۔ اس کے بعد ارکان نے یکے بعد دیگرے متعلقہ لابی میں جاکر اپنی رائے کا اظہار کیا جس کے تحت بل کے حق میں 288 جبکہ مخالفت میں کوئی ووٹ نہیں آیا۔

اس طرح قومی اسمبلی نے دستور (ترمیمی) بل 2019ء کی اتفاق رائے سے منظوری دے دی۔ واضح رہے کہ صوبہ خیبرپختونخوا کے قبائلی اضلاع میں 2002ء میں قومی اسمبلی کی 12 نشستیں تھیں تاہم 2017ء میں ہونے والی مردم شماری کے نتائج کے بعد 25ویں آئینی ترمیم کے ذریعے یہ نشستیں کم کرکے قومی اسمبلی کی6 نشستیں کردی گئیں۔ دستور (ترمیمی) بل 2019ء کی منظوری کے بعد قبائلی اضلاع کی قومی اسمبلی کی 12 اور صوبائی اسمبلی کی 24 نشستیں مقرر کی گئی ہیں۔ قبل ازیں بل کی منظوری کے حوالے سے بل کی ہر شق پر سپیکر نے تمام ارکان کو کھڑا کرکے رائے شماری کا عمل مکمل کیا۔ ایوان میں موجود تمام ارکان نے بل کے حق میں اپنی رائے کا اظہار کیا۔ وزیراعظم عمران خان بھی رائے شماری کے دوران ایوان میں موجود رہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات