ملک کی درگاہوں پر دہشت گردی کے واقعات ہو رہے ہیں جس کی ہم سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں،خواجہ عبدالحق فاروقی

پیر 13 مئی 2019 17:42

خیرپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مئی2019ء) حضرت سچل سرمست کے سجادہ نشین خواجہ عبد الحق فاروقی نے کہا ہے کہ سندھ صوفیوں کی سر زمین ہے ملک کی درگاہوں پر دہشت گردی کے واقعات ہو رہے ہیں جس کی ہم سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ملک کی سکیورٹی فورسز دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے کوششیں کر رہی ہیں حضرت سچل سرمست کے سجادہ نشین خواجہ عبد الحق فاروقی نے دراز ہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کے حکومت میں عرس مبارک کے موقع پر سابق وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ نے جو وعدے کئے وہ پوری کئے جبکہ سید مراد علی شاہ کے وزیر اعلی بن نے کے بعد جو بھی منصوبہ 50 کروڑ کے منصوبے دیئے گئے وہ کافی عرصہ گذر جانے کے باوجود تاحال پورے نہیں ہوئے درگاھ سچل سرمست کے مزار کے گنمبذ گرنے کو ہے اگر گمبذ گرنے سے کوئی بڑا نقصان ہوا تو اس کی زمیداری حکومت کی ہے انہوں نے کہا کہ درگاھ حضرت سچل سرمست کو ری کنسٹریکشن کرنے کی ضرورت ہے حضرت سچل سرمست کے صحن میں کولنگ سسٹم لگائے جائیں تو ہزاروں زائرین کو گرمی سے بچایا جا سکتا ہے مسافر خانہ یا گیسٹ ہاس موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے پوری دنیا سے نے والے زائرین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے انہوں نے کہا کہ درازہ شریف میں حضرت سچل سرمست کے درگاھ کے اندر ایک خوبصورت مسجد کے لئے محکمہ اوقاف والوں کو کہا تھا مگر اس بات کو درگزر کیا گیا جبکہ پرائمری بوائز اسکول کی بلڈنگ گر گئی تھی اس کو تعمیر کرنے کے لیے حکومت نے کوئی اقدام نہیں اٹھایا جبکہ معصوم بچے درگاھ کے مسافر خانے میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ سچل یادگار کمیٹی کو صرف عرس مبارک کے موقع پر سچل سرمست یاد آتا ہے باقی پورا سال سچل یادگار کمیٹی نظر نہیں آتی جبکہ سابق وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ نے صوفی یونیورسٹی کی کیمپس سخی قبول کے نام کرنے کا اعلان کیا تھا بھٹ شاہ پر قائم صوفی یونیورسٹی کو نہیں چلا سکی تو درازہ میں کیمپس کا انعقاد کیسے کیا جا سکتا ہے انہوں نے کہا کہ درگاھ سچل سرمست کے عرس مبارک کے موقع پر ماحول کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔