مقبوضہ کشمیر:کولگام میں شہیدنوجوانوں کی نمازجنازہ میں ہزاروں افرادکی شرکت

بھارتی فورسز کی طرف سے مظاہرین کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال سے متعدد افراد زخمی

پیر 13 مئی 2019 17:51

سرینگر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 مئی2019ء) مقبوضہ کشمیرمیں ضلع کولگام کے علاقوں ڈی ایچ پورہ اورریڈونی میں دو شہیدنوجوانوںکی نمازجنازہ میں ہزاروں افرادنے شرکت کی ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کولگام اور اس سے ملحقہ علاقوں سے لوگوں کی بڑی تعداد میں آمد کے سبب شہیدنوجوانوں عادل بشیر وانی اور جاوید احمد بٹ کی نماز جنازہ کئی مرتبہ ادا کی گئی۔

بھارتی فوجیوں نے عادل اورجاوید کو گزشتہ روز ضلع شوپیان کے علاقے ہیندستی پورہ میں محاصرے اورتلاشی کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیاتھا۔ مجاہد ین کے ایک گروپ نے بھی اچانک نمودار ہوکرجنازے میں شرکت کی۔شہید نوجوانوں کی میتیں آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف فلک شگاف نعروں کی گونج میںان کے آبائی قبرستانوں تک پہنچائی گئیں۔

(جاری ہے)

نوجوانوں کی شہادت پر ضلع کولگام میں آج مسلسل دوسرے روز بھی مکمل ہڑتال کی گئی۔

ضلع میں تمام دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے اور سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت معطل رہی ۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے آج سرینگر میں جاری ایک بیان میں حریت رہنمائوں اور ان کے اہل خانہ کے خلاف عدلیہ کے استعمال کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے سید شکیل احمد اور سید شاہد کے خلاف بے بنیاد مقدمات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عدالت نے گزشتہ جمعرات کو سماعت کے مقررہ دن کوئی دلائل سنے بغیر ہی 70روز کے بعد اگلی سماعت مقرر کردی ہے۔

انہوں نے کہاکہ عدلیہ کو معصوم کشمیریوں کو سلاخوں کے پیچھے رکھنے کے لیے یوں استعمال کیا جارہا ہے۔ شکیل اور شاہدمتحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین سید صلاح الدین کے بیٹے ہیں۔ دریں اثناء بھارتی فورسز نے سرینگر ، اسلام آباد، بڈگام ، بانڈی پورہ ، بارہمولہ اور دیگر علاقوں میںپرامن مظاہرین کے خلاف گولیاں اور پیلٹ فائر کئے اور آنسو گیس کے گولے داغے جس سے متعدد افراد زخمی ہوگئے ہیں جن میں کئی شدید زخمی ہیں۔

بیس کے قریب زخمی افراد کو علاج کے لیے مختلف ہسپتال میں منتقل کیاگیا ۔بارہمولہ کے مختلف علاقوں میں مظاہرین کے ساتھ جھڑپوں میں بھارتی فورسز کی47اہلکار بھی زخمی ہوگئے ۔ مظاہرین ضلع بانڈی پورہ کے علاقے سنبل میںایک کمسن بچی کی بے حرمتی کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔ کشمیریونیورسٹی کے طلباء نے بھی احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مقبوضہ علاقے کی ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن کے وکلاء نے واقعے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے عدالتوں کا بائیکاٹ کیا ۔

حریت رہنما مولانا عباس انصاری کی اپیل پر وادی کے مختلف علاقوں میں گھنائونے واقعے کے خلاف ہڑتال کی گئی۔حریت رہنمائوں سید علی گیلانی، میرواعظ عمرفاروق، مولانا عباس انصاری، سید آغا حسن الموسوی الصفوی، مسرور عباس اورمحمد مصدق عادل نے اپنے الگ الگ بیانات میں اس گھنائونے جرم کی مذمت کرتے ہوئے عوام پر زوردیا ہے کہ وہ متحد اور ہوشیاررہیں۔ انہوں نے کہاکہ متاثرہ بچی پورے کشمیر کی بیٹی ہے اورہرکوئی دکھ میں برابر کا شریک ہے۔ جموںوکشمیر مسلم کانفرنس کا ایک وفدشبیر احمد ڈار کی قیادت میں شہید اشفاق احمد صوفی کے اہل خانہ سے اظہار یکجہتی کے لیے سوپور میں ان کے گھر گیا۔