حکومت نے قرضے کا کوہ ہمالیہ عوام کے کندھوں پر لاد دیا ہے، سراج الحق

آئی ایم ایف کے پاس نہ جانے کا دعویٰ کرنے والی حکومت نے 22 کروڑ عوام کو ایک بار پھر قرض کی سولی پر چڑھا دیا ہے،سینئر صحافیوںسے گفتگو

پیر 13 مئی 2019 23:16

حکومت نے قرضے کا کوہ ہمالیہ عوام کے کندھوں پر لاد دیا ہے، سراج الحق
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 مئی2019ء) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت نے قرضے کا کوہ ہمالیہ عوام کے کندھوں پر لاد دیا ہے۔ آئی ایم ایف کے پاس نہ جانے کا دعویٰ کرنے والی حکومت نے 22 کروڑ عوام کو ایک بار پھر قرض کی سولی پر چڑھا دیا ہے۔ گزشتہ روز اسلام آباد میں سینئر صحافیوںسے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہے کہ وفاقی حکومت کے غیر منتخب لوگوں نے آئی ایم ایف کے کارندوںسے مذاکرات کے ذریعے بھاری قرضے لئے ہیں اس قرضے کی شرائط بھی بہت سخت ہیں اور اب اس قرض کی ادائیگی کے لئے مزید قرض لینا ہو گا اور ایک وقت ایسا آئے گا جب آئی ایم ایف والے مزید قرض دینے سے انکار کر دیں گے اور اپنے قرض کی واپسی کیلئے پہلے سٹیل مل اور موٹر وے پر قابض ہوں گے اورپھر پی آئی اے اور ایئر پورٹس پر اپنا قبضہ جمائیں گے اور پھر کیس کے مقروض قوم اپنے ایٹمی پروگرام کی بہتر نگرانی نہیں کرسکتی اس لئے اس کی نگرانی بھی ہم خود کریں گے انہوں نے کہا کہ میں صوبائی وزیر خزانہ رہا ہوں اور اچھی طرح جانتا ہوں کہ ورلڈ بنک اور آئی ایم ایف والے اپنے قرضوں کی واپسی کے ساتھ ساتھ سود بھی وصول کرتے ہیں اور مقروض قوموں کو اپنا کلچر اختیار کرنے پر مجبور بھی کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

سراج الحق نے بتایا کہ جب میں صوبائی وزیر خزانہ تھا تو آئی ایم ایف نے محض اس وجہ سے 5 ارب روپے کے فنڈز روک لئے تھے کہ پشاور میںنوجوان لڑکوں نے لڑکیوں کی تصاویر والے بورڈز اتار کر پھینک دیے تھے اور یہ بھی کہا تھا کہ جب تم ہم سے قرض لیتے ہو تو پھر ہمارا کلچر بھی اختیار کرو۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے بعد ٹیکس اور مہنگائی کا کوڑا عوام کی کمر پر برسے گا۔

اور مہنگا ئی کا سونامی عوام کی طرف تیزی سے بڑھ رہا ہے مولانا سراج الحق نے کہا کہ پی ٹی آئی قیادت نے اقتدار میں آ کر کہا تھا کہ ہمیں فوری طور پر 8.5 بلین ڈالر کی ضرورت ہے اور یہ پیسے تو سعودی عرب اورچائنہ سے پاکستان کو مل گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت انقلابی اقدامات کرے اور اوورسیز پاکستانیوں کا پیسہ بہتر طریقے سے استعمال کرے ، بالواسطہ ٹیکس کے بجائے براہ راست ٹیکس لگائے اور ذراعت کی بہتری کے لئے اقدامات کرے کیونکہ حیران کن بات یہ ہے کہ ایک جیسی زمین کی واہگہ بارڈر سے پار کی کارکردگی اور ہے اور بارڈر سے اس طرف اور ہے انہوں نے کہا کہ سود کے حوالے سے موجودہ حکومت اور ماضی کی حکومتوں کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے۔

قادیانیوں کو معاشی ٹیم میں شامل کر چکے تھے مگر عوام کے شور مچانے پر انہیں بر طرف کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم عید کے بعد مہنگائی کے خلاف تحریک شروع کریں گے اور ہم اپنی اس تحریک کو پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کی مہم کا حصہ نہیں بننے دیں گے۔ مسلم لیگ ن ، پیپلزپارٹی اور اب پی ٹی آئی کی ناکامی کے بعدجماعت اسلامی کا مستقبل روشن نظر آ رہا ہے ۔

مولانا سراج الحق نے کہا ہے کہ 1973 کے آئین میں کہا گیا تھا کہ 15 سال میں ملک میں سرکاری زبان اردو کا نفاذ کر دیا جائے گالیکن آج قائداعظم کی روح بھی خوش ہو گئی ہو گی کیونکہ اب سی ایس ایس کے امتحانات اردو زبان میں ہوا کریں گے اور یہ سب کچھ ہماری کوششوں سے ہوا ہے ایک سوال کے جواب میں مالانا شراج الحق نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کی طرف سے ریاست مدینہ کے قیام کے دعوے میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔ ہم انقلابی اقدامات کریں گے اور ملک میں اسلام کا معاشی نظام لے کر آئیں گے ۔