Live Updates

یسک کمیونٹی سکولوں کے اساتذہ12ماہ سے تنخواہوں سے محروم

12ہزار اساتذہ کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ،لاکھوں زیرتعلیم بچوں کا مستقبل دائو پر لگ گیا ، اساتذہ کی وزیراعظم عمران خان اور وزیرتعلیم شفقت محمود سے تنخواہوں کی عید سے قبل ادائیگی یقین بنانے کی اپیل

پیر 13 مئی 2019 23:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 مئی2019ء) وفاقی حکومت کے زیرانتظام چلنے والے بیسک کمیونٹی سکولز کے 12ہزار خواتین و مرد اساتذہ 12ماہ سے تنخواہوں سے محروم ، تنخواہیں نہ ملنے کے باعث اساتذہکسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ،ان سکولوں میں زیر تعلیم لاکھوں غریب ، یتیم اور مسکین بچوں کا مستقبل دائو پر لگ گیا ۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ کئی ماہ سے سراپا احتجاج اساتذہ سڑکوں پر رل رہے ہیں جبکہ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی جانب سے جاری کیے گئے 13دسمبر2018ء کو نوٹیفیکیشن میں وعدہ کیا گیا تھا کہ اساتذہ کو چند ہفتوں کے درمیان تنخواہوں کی ادائیگی کردی جائے گی تاہم تقریباً چھ ماہ گزرنے کے باوجود اس پر عملدرآمد نہیں ہوسکا جس کے باعث اساتذہ کمسپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں اور بیسک کمیونٹی سکولوں میں پڑھنے والے طلباء کا مسقبل بھی دائو پر لگ چکا ہے ۔

(جاری ہے)

اساتذہ سکول بند کرنے کا سوچ رہے ہیں جس کے باعث غریب ، یتیم اور مسکین بچے جوان سکولوں میں زیر تعلیم ہیں کا مستقبل تباہ ہوجائے گا۔اساتذہ نے ایک بار پھر وزیراعظم عمران خان ، وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود سمیت اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ انہیں عید سے قبل تنخواہوں کی ادائیگی یقینی بنائے جائے تاکہ وہ اپنے گھر کا چولہا جلا سکیں اور بچوں کی تعلیمی سرگرمیاں بھی متاثر نہ ہوں ۔

یاد رہے کہ وفاقی وزارت تعلیم کی جانب سے اساتذہ کو ایک سال کے اندر اندر ریگولر کرنے کا نوٹیفیکیشن بھی 13دسمبر کو جاری ہوا تھا ۔یہاں بات قابل ذکر ہے کہ وفاقی دارالحکومت سمیت ملک کے چاروں صوبوں ، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر بھر میں بیسک کیمونٹی سکولوں میں لاکھوں بچے زیور تعلیم سے آراستہ ہورہے ہیں اور ان سکولوں کے بچوں نے متعدد بار بہترین پوزیشنیں بھی حاصل کی ہیں ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات