سانحہ داتا دربار کی تحقیقات، 6 روز گزر جانے کے باوجود تحقیقات میں پیش رفت نہیں ہو سکی

تحقیقاتی ادارے دھماکے کی تحقیقات مال روڈ دھماکے کی طرز پر کر رہے ہیں

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 14 مئی 2019 12:40

سانحہ داتا دربار کی تحقیقات، 6 روز گزر جانے کے باوجود تحقیقات میں پیش ..
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14 مئی 2019ء) : سانحہ داتا دربار کی تحقیقات میں چھ روز گزر جانے کے باوجود بھی کوئی اہم پیش رفت نہیں ہو سکی۔ تفصیلات کے مطابق چھ گزر جانے کے باوجود بھی سانحہ داتا دربار میں کوئی اہم پیش رفت سامنے نہیں آ سکی۔ تحقیقاتی ادارے دھماکے کی تحقیقات مال روڈ دھماکے کی طرز پر کر رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق دونوں دھماکوں میں ایک ہی گروپ کے ملوث ہونے کا شُبہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی سے ملنے والے فنگر پرنٹ اور ایکسپلوسیو رپورٹ پر بھی کام کیا جا رہا ہے۔ علاقہ کی جیو فینسنگ رپورٹ میں مشکوک پائی جانے والی کالز ریکارڈ کی بھی چھان بین ہو رہی ہے۔ درجنوں افراد سے تفتیش کی جا چکی ہے، لیکن تاحال کوئی بریک تھرو نہیں ملا۔ یاد رہے کہ 8 مئی کو بدھ کی صبح تقریباً 8 بج کر 45 منٹ کے قریب داتا دربار کے گیٹ نمبر 2 پر ایلیٹ فورس کی گاڑی کے قریب ایک زور دار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں سمیت 13 افراد شہید جبکہ 30 افراد زخمی ہو گئے تھے۔

(جاری ہے)

سانحہ داتا دربار کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دی جا چکی ہے۔جے آئی پانچ رکنی ممبران پر مشتمل ہے۔ محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق جے آئی ٹی کے سربراہ سی ٹی ڈی کے ایس پی صہیب اشرف ہوں گے جبکہ اس کے دیگر ممبران میں آئی بی ،آئی ایس آئی اور ایم آئی کے نمائندے شامل ہوں گے۔ محمد خالد انسپکٹر انویسٹی گیشن آفیسر سی ٹی ڈیلاہور بھی ممبر ہوں گے ۔

جے آئی ٹی سانحہ داتا دربار کے حوالے سے اپنی رپورٹ مکمل کرکے رواں ہفتہ میں محکمہ داخلہ کو پیش کرے گی ۔ دوسری جانب سی ٹی ڈی سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران اور اہلکاروں نے کارروائی کرتے ہوئے گڑھی شاہو مین بازار میں واقعہ ایک ٹی سٹال پر چھاپہ مار کر 6 مشتبہ دہشت گردوں کو گرفتار کیا تھا۔ گرفتار کیے گئے سہولت کاروں سے دھماکہ خیز مواد اور اہم دستاویزات بھی برآمد ہوئیں۔