Live Updates

وزارت خارجہ کی کارکردگی کو مزید فعال اور بہتر بنانے کیلئے انقلابی اقدامات کئے جا رہے ہیں،

تین سالہ مدت کی پوسٹنگ کو کارکردگی سے مشروط کر دیا ، کمیٹی تحریری ہدایات جاری کر سکتی ہے ہر ملک میں تعینات پاکستانی کمرشل اتاشی سے سالانہ کارکردگی رپورٹ منگوائی جائے، ایران پاکستان گیس پائپ لائن اربوں ڈالر کا منصوبہ ہے جسے ہم آگے لے جانا چاہتے ہیں لیکن مسئلہ عالمی پابندیوں کا ہے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کے اجلاس کو بریفنگ

منگل 14 مئی 2019 16:10

وزارت خارجہ کی کارکردگی کو مزید فعال اور بہتر بنانے کیلئے انقلابی اقدامات ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مئی2019ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزارت خارجہ کی کارکردگی کو مزید فعال اور بہتر بنانے کیلئے انقلابی اقدامات کئے جا رہے ہیں، تین سال کی ٹینور پوسٹنگ کو کارکردگی سے مشروط کر دیا ہے، کمیٹی تحریری ہدایات جاری کر سکتی ہے کہ ہر ملک میں تعینات پاکستانی کمرشل اتاشی سے سالانہ کارکردگی رپورٹ منگوائی جائے، ایران پاکستان گیس پائپ لائن اربوں ڈالر کا منصوبہ ہے جسے ہم آگے لے جانا چاہتے ہیں لیکن مسئلہ عالمی پابندیوں کا ہے۔

یہ بات انہوں نے منگل کو پارلیمنٹ ہائوس میں قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے کہی۔ اجلاس کی صدارت چیئرمین احسان اللہ ٹوانہ کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

وزیر خارجہ نے کہا کہ وزارت خارجہ کی کارکردگی کو مزید فعال اور بہتر بنانے کیلئے انقلابی اقدامات کئے جا رہے ہیں، تین سالہ مدت کی پوسٹنگ کو کارکردگی سے مشروط کر دیا ہے۔

اس کے علاوہ کمیٹی تحریری ہدایات جاری کر سکتی ہے کہ ہر ملک میں تعینات پاکستانی کمرشل اتاشی سے سالانہ کارکردگی رپورٹ منگوائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ 70 سے زیادہ غیر قانونی تارک وطن پاکستانیوں کو امریکہ سے ڈی پورٹ کیا جارہا ہے ، وہ چاہتے ہیں کہ پاکستان قبول کرے لیکن ہم نے انہیں قانونی تقاضوں کو پورا کرنے کا کہا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ وزارت داخلہ کے تین افسران پر بعض وجوہات کی بناء پر وزٹ ویزہ کی پابندی لگائی گئی ہے جس میں جوائنٹ سیکرٹری، ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ اور ڈی جی پاسپورٹ شامل ہیں، یہ پابندی پاکستان پر نہیں لگی اس کی وضاحت دونوں طرف سے کر دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ قونصلر آپریشن پاکستان میں بدستور تعینات ہیں اور ویزہ کے حوالہ سے اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔ افغان تنازعہ سے متعلق انہوں نے کہا کہ انٹرا افغان مذاکرات چل رہے ہیں اور پاکستان سہولت کاری کا کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوسٹل ہائی وے، داتا دربار کوئٹہ بم دھماکے کیوں ہو رہے ہیں، یہ وہ دہشت گرد ہیں جو امن و امان کو تہہ و بالا کرنا چاہتے ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہ میں18/19 مئی کو کویت جا رہا ہوں وہاں میری کویت کی قیادت سے ملاقاتیں ہوں گی۔ اس کے علاوہ میں امیر کویت کیلئے وزیراعظم عمران خان کا ویزہ ایشو پر خط بھی ہمراہ لے کر جاؤں گا جبکہ دوطرفہ تجارت کے فروغ کیلئے بھی بات چیت ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ جی سی سی ممالک کے درمیان تھوڑا تناؤ ہے لیکن پاکستان کے جی سی سی کے سب ممالک کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مستقبل قریب میں قطر کے امیر کی آمد متوقع ہے۔ ایران کے حوالہ سے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ایران کے ساتھ ہماری سرحد پر امن رہے، ایران کے وزیر خارجہ کے ساتھ میری تین نشستیں ہوئیں۔ ایران کے ساتھ امریکہ، یو اے ای، سعودی عرب کا ایک خاص نقطہ ء نظر ہے جس کا اثر نہ صرف خطہ پر پڑھ رہا ہے بلکہ امریکہ اور یورپ کے تعلقات پر بھی پڑ رہا ہے۔

یہ ایک نئی صورتحال پیدا ہو رہی ہے جس کا ہم تجزیہ کر رہے ہیں،اگر صورتحال خراب ہوتی ہے تو اس کا اثر پورے خطے پر پڑے گا لہذا ہم صورتحال کے مطابق واضح پالیسی اپنائیں گے۔گیس پائپ لائن سے متعلق انہوں نے کہا کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن اربوں ڈالر کا منصوبہ ہے جسے ہم آگے لے جانا چاہتے ہیں لیکن مسئلہ عالمی پابندیوں کا ہے یہ رکاوٹ تھرڈ پارٹی کی طرف سے ہے لیکن ہم یہ مسئلہ بھی ایران کے ساتھ اٹھا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ روس پر بھی پابندیاں ہیں چین پر بھی امریکہ نے ٹیرف میں کئی گنا اضافہ کر دیا ہے جس سے امریکہ اور چین کے مابین تجارت بہت حد تک متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔ سعودی عرب میں قیدیوں کے حوالہ سے وزیر خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب میں کچھ وہ قیدی ہیں جو منشیات اور سنگین مقدمات میں قید ہیں ہم نے ان کی بابت کوئی رعایت طلب نہیں کی۔ سعودی عرب میں چھوٹے جرائم میں ملوث جرمانہ کی عدم ادائیگی کے سبب جو پاکستانی جیلوں میں قید ہیں ان قیدیوں کی وزیراعظم عمران خان نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے دوران درخواست کی جس پر 2107 قیدیوں کی رہائی پر انہوں نے آمادگی ظاہر کی اب تصدیق کا عمل چل رہا ہے، انشاء اللہ جلد رہائی عمل میں آ جائے گی۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ دو پاکستانی میاں بیوی ڈرگز کی وجہ سے سعودی عرب میں پکڑے گئے اور ان کو سزا ئے موت ہو گئی، ان کی سات سالہ معصوم بچی جو ان کے ہمراہ تھی اس بچی کو ہم سفارتی کوششوں سے واپس لائے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات