امریکی ویزہ نہ ملنے پر فلسطینی خاتون رہ نما کی ٹرمپ انتظامیہ پر شدید تنقید

منگل 14 مئی 2019 22:14

غزہ، واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 مئی2019ء) تنظیم آزادی فلسطین کی ایگزیکٹو کمیٹی کی رکن،سابق وزیرہ اور فلسطینی صدر کی سابق مشیرہ حنان عشراوی کو امریکی ویزہ نہ ملنے پر فلسطینی حلقوں میں سخت غم وغصہ پایا جا رہا ہے۔ حنان عشراوی نے بھی امریکی پالیسی پر شدید تنقید کرتیہوئیکہا ہے کہ میں ماضی میں امریکی حکام کیساتھ مذاکرات میں شریک رہی ہوں مگر موجودہ امریکی انتظامیہ فلسطینیوں کے حوالے سیانتقامی پالیسی پرعمل پیرا ہے۔

خیال رہیکہ حنان عشراوی نے حال ہی میں امریکا کے سفر کے لیے واشنگٹن سے ویزیکی درخواست کی تھی مگر امریکی حکام نیان کی درخواست مسترد کردی ہے۔ امریکا کی طرف سیفلسطینی خاتون رہ نما کو ویزہ نہ دینے کی وجہ فلسطینی اتھارٹی اور امریکا کیدرمیان پائی جانیوالی کشیدگی بتائی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

"ٹویٹر" پراپنے رد عمل میں عشراوی نے کہا کہ میری بیٹی اور اس کے بچے امریکا میں رہتیہیں۔

میں قضیہ فلسطین کے پرامن اور منصفانہ حل کی علم بردار ہوں۔ میں سنہ 1960 سے فلسطینیوں کی پرامن مزاحمت کی پر زور حامی ہوں۔ سابق امریکی وزیرخارجہ جارج شولٹز اور سابق صدر جارج ڈبلیو بش کی انتظامیہ کیساتھ میں نے براہ راست مذاکرات میں حصہ لیا۔ مجھے کبھی امریکا کے سفر میں مشکل پیش نہیں آئی'۔عشراوی نے کہا کہ میرے لیے یہ بات حیران کن ہے کہ امریکا نے مجھے ویزہ دینیسیانکارکردیا۔ حالانکہ میری بیٹی اور میرے نواسے امریکا میں رہتے ہیں۔ میں سال میں تین چار بار امریکا جاتی رہی ہوں۔ یہ پہلا موقع ہے جب امریکی حکام نے مجھے ویزہ دینیسیانکارکیا ہے۔