امریکا اور جاپان سے پلاسٹک کوڑا کرکٹ کی برآمدات میں کمی

کوڑا کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کے عالمی قوانین میں سختی آنے سے مصنوعات ساز کوڑا کرکٹ کو پہلے سے زیادہ ری سائیکل کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں

منگل 14 مئی 2019 22:32

ٹوکیو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 مئی2019ء) ماحولیاتی مسائل کے باعث چین میں پلاسٹک پر مشتمل کوڑا کرکٹ درآمد کرنے پر پابندی عائد ہونے کے باعث پلاسٹک کے فضلے کی بین الاقوامی برآمدات میں خاصی کمی واقع ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ کوڑا کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کے عالمی قوانین میں سختی آنے سے مصنوعات ساز کوڑا کرکٹ کو پہلے سے زیادہ ری سائیکل کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔

امریکا سے پلاسٹک کے کوڑا کرکٹ کی برآمدات گزشتہ سال 36 فیصد کم ہو کر تقریبا 11 لاکھ ٹن رہ گئیں۔ اس شعبے میں دنیا میں دوسرے نمبر پر رہنے والے ملک جاپان کی برآمدات 30 فیصد کم ہو کر 10 لاکھ ٹن سے کچھ زائد رہیں۔چین میں پابندی عائد ہونے کے بعد تھائی لینڈ اور ملائیشیا جیسے جنوب مشرقی ایشیائی ملکوں کی درآمدات میں اضافہ دیکھا گیا تاہم سمندروں میں پلاسٹک کے کوڑا کرکٹ کی بھرمار کے باعث اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

نقصان دہ کوڑا کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کے اجلاس باسیل کنونشن میں پلاسٹک سے متعلق ضوابط کو سخت کرنے پر اتفاق کیا گیا۔اس کنونشن کے تحت سنہ 2021 سے برآمد کنندگان کو کوڑا کرکٹ وصول کرنے والے ملکوں کی حکومتوں سے باضابطہ اجازت لینا ہو گی۔ 180 سے زائد ممالک اس کنوینشن کی توثیق کر چکے ہیں۔اس اقدام کے باعث توقع ہے کہ امریکا اور جاپان جیسے ممالک میں کوڑا کرکٹ کو اندرون ملک ٹھکانے لگانے کی کوشش کی جائے گی۔ مقامی حکومتوں کو بھی صارفین میں پلاسٹک کا استعمال کم کرنے کی آگہی پھیلانے کے چیلنج کا سامنا ہے۔