Live Updates

اداروں کو با اختیار ہونا چاہیے، ہم ریفارمز کی طرف جانا چاہتے ہیں، اس ملک کے اندر تبدیلی، ثمرات اور اثرات لانا چاہتے ہیں، عمران خان کا بھی یہی ویژن ہے، انشاللہ وہ وقت دور نہیں جب عمران خان کی قیادت میں ملک معاشی بحران سے نکلے گا، آئی ایم ایف کی طرف جانے سے معیشت کو طویل مدتی ریلیف ملے گا، گروتھ ریٹس اور ایکسپورٹس پر کام کر رہے ہیں

معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا پاک سنٹرل ایشیاء ہیلتھ ایکسپو کی تقریب سے خطاب

منگل 14 مئی 2019 23:20

اداروں کو با اختیار ہونا چاہیے، ہم ریفارمز کی طرف جانا چاہتے ہیں، اس ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مئی2019ء) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ اداروں کو با اختیار ہونا چاہیے، ہم ریفارمز کی طرف جانا چاہتے ہیں، اس ملک کے اندر تبدیلی ثمرات اور اثرات لانا چاہتے ہیں، عمران خان کا بھی یہ ہی ویژن ہے، انشاللہ وہ وقت دور نہیں جب عمران خان کی قیادت میں ملک معاشی بحران سے نکلے گا، آئی ایم ایف کی طرف جانے سے معیشت کو طویل مدتی ریلیف ملے گا، گروتھ ریٹس اور ایکسپورٹس پر کام کر رہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں پاک سنٹرل ایشیاء ہیلتھ ایکسپو کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات عمر سرفراز چیمہ، گلوبو ایشیاء کے سی ای او عمران خٹک، ممتاز خان یوسفزئی اور ہیلتھ کے ماہرین اور دیگر نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کامیاب ایکسپو کے انعقاد پر مبارکباد دیتی ہوں۔

ہیلتھ کا شعبہ پوری دنیا کی طرح بہت اہم ہے، اس شعبہ کو کس طرح سرپرستی دی جائے اس حوالے سے 18 سال سے اس سسٹم میں دھکے کھا رہی ہوں، اس نظام کے اندر ملکی مفادات کے لئے بہتر حالات اور صورتحال کا بندوبست کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ خود فارماسیوٹیکل کی متاثرہ ہیں، اس ملک میں ہیلتھ ریفارمز لائوں گی، ہیلتھ سٹرکچر کے گلے سڑے سسٹم کو تبدیل کرنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ وہ گزشتہ دور حکومت میں 9 ماہ وزیر صحت رہیں تاہم جو بھی حکومت ہو اس کے آخری دنوں میں بیورو کریسی ان کی بات نہیں مانتی، اٹھارویں ترمیم کے بعد صحت کا شعبہ صوبوں کو منتقل ہو گیا ہے۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ دوائی کو سستا دستیاب اور معیار کے مطابق غریبوں تک پہنچنا ان کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، مسائل کا اندازہ ہونا اور ان کا حل کرنا یہ سب سے بڑا چیلنج ہوتا ہے، جب وزرات صحت کا شعبہ میرے پاس تھا تو اس کو چیلنج کے طور پر لیا اور اسکی بہتری کے لیے اقدامات کیے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ہیلتھ سیکٹر کو سرپرستی کی ضرورت ہے، اپنے دورِ میں جو ریفارمز لے کر آئی اس سے نظام بہتر ہوا، ریگولیٹر کا قیام اس وجہ سے کامیاب رہا، ڈریپ ریگولیٹری اتھارٹی کی وجہ سے لوگوں کو سہولتیں ملی تھیں۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ڈراپ میرا لگایا ہوا پودا تھا جس کا پھل آج سب کے سامنے ہے، آج بھی ہمیں اس انڈسٹری کو مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب وہ گزشتہ دورِ حکومت میں وزیر صحت تھی تو انہوں نے کلرک مافیاء سے چھٹکارے کے لیے آن لائن رجسٹریشن شروع کی تھی ،5سال بعد جب دوسری حکومت آئی تو انہوں نے اس سسٹم کو ختم کیا ہم نے اس سسٹم کو دوبارہ سے شروع کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ تمام ادارے پاکستان کے ہیں حکومت کے نہیں ہیں ادارے بااختیار ہونے چاہئییں ،وزیر اعظم کی بھی یہی سوچ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں ریفارمز کی طرف جانا چاہتی ہے اس ملک کے اندر تبدیلی کے اثرات اور ثمرات لانا چاہتے ہیں،۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے آ کر سٹیٹس کو، کو چیلنج کیا، آج ایک دفعہ پھر سخت فیصلے کرنے کی ضرورت ہے، جب اصلاحات کرنی ہوتی ہے سخت فیصلے وقت کی ضرورت ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انشاء للہ وہ وقت دور نہیں جب عمران خان کی قیادت میں ملک معاشی بحران سے بھی نکلے گا، آئی ایم ایف کے پاس جانا عمران خان کے لیے سب سے زیادہ تکلیف دہ ہے،آئی ایم ایف کی طرف جانے سے معیشت کو لانگ ٹرم ریلیف ملے گا ۔

انہوں نے کہا کہ انڈسٹری میں آپ لوگوں کی جنگ لڑ رہے ہیں ، گروتھ ریٹ اور ایکسپورٹس پر کام کررہے ہیں۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ طب کے شعبہ میں زیادہ تر حکماء رجسٹرڈ نہیں تھے ۔70ہزار حکیموں کو رجسٹرڈ کیا گیا اور ان کو دوسروں کے مقابلے میں برابر کی سطح پر لایا گیا ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں وہ کام کرنا ہے جس کی اس ملک کو ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آپ لوگ بھارت سے جو مٹیریل منگوارہے ہیں اس پر نظر ثانی کریں کیونکہ دشمن ملک روزبروز ہمارے معصوم لوگوں کا خون بہار ہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہ تکلیف دہ گولی ہے جو عمران خان نے پاکستان کی عوام کے لیے نگلی ہے، معیشت کو بہتر کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومتوں نے اپنے فائدے کے لیے معیشت تباہ کی، اپنے کاروبار کو پرموٹ کیا گیا اور ملکی اداروں اور معیشت کو تباہی کے دہانے پر کھڑا کر دیا گیا، عمران خان کو تباہ حال معیشت ملی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جہاں پر مساوی سلوک نہیں ہے وہاں پر خان صاحب قانون کو یکساں لاگو کرنا چاہتے ہیں ڈریپ میں بھی اس کا نفاذ ہوگا ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ اس طرح پروگرام کے انعقاد سے حکومت کو ایک حد تک سپورٹ فراہم کی جاسکتی ہے ، موجودہ حکومت کو تباہ حال معیشت ورثے میں ملی تاہم اس حوالے سے ہم اداروں میں ریفارمز کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں ،ہم معیشت کو بحران سے نکال کر بہتری کی طرف لے جائیں گے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات