Live Updates

مسلم لیگ (ن)جنوبی پنجاب صوبے کے قیام میں ہمارا ساتھ دے،وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی

بدھ 15 مئی 2019 14:19

مسلم لیگ (ن)جنوبی پنجاب صوبے کے قیام میں ہمارا ساتھ دے،وزیر خارجہ شاہ ..
ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 مئی2019ء) وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن)کو بھی قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے والے جنوبی پنجاب صوبے کے ترمیمی بل کی حمایت کرنی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ(ن)اب اپنے فیصلے پر نظرثانی کرتے ہوئے جنوبی پنجاب کو صوبہ بننے دے۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) میں بھی بہت سے لوگ جنوبی پنجاب صوبے کے حق میں ہیں لیکن ن لیگ کے کچھ لوگ ماضی کے اس بل کی قید میں پھنسے ہوئے ہیں جوانہوںنے پیش کیاتھا۔

سرکٹ ہائوس ملتان میں بدھ کے روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہاکہ بہاولپور صوبہ ویسے بھی منطقی بات نہیں ہے،جنوبی پنجاب صوبے کی جدوجہد گزشتہ کئی عشروں سے جاری ہے،یہ بھلا کیسے ممکن ہے کہ صرف تین ضلعوں پر مشتمل صوبہ بنایاجائے،اس کی الگ اسمبلی ہو اور سینیٹ میں بھی اس کی نشستیں ہوں،اس طرح بات آگے بڑھتے دکھائی نہیں دیتی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ صوبے کے قیام کے لیے دوتہائی اکثریت ضروری ہے اورہم اس پر اتفاق رائے کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان پیپلزپارٹی اس صوبے کے قیام کے لیے ہمارے ساتھ ہے،میں نے ان سے جوابتدائی رابطہ کیا اس کا مثبت جواب موصول ہواہے،ہم مل کر آگے بڑھیں گے،ماضی میں دوتہائی اکثریت نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان پیپلزپارٹی یہ صوبہ نہیں بناسکی تھی اب اسے ہمارا ساتھ دینا چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کے ساتھ اگلے اجلاس میں خورشید شاہ ،نوید قمر اور راجہ پرویز اشرف کے ساتھ اس مسئلے پر مزید بات چیت ہوگی،ہم قومی اسمبلی میں ن لیگ سمیت دیگر جماعتوں کوبھی قائل کریں گے،ان سے بات چیت کریں گے اور انہیں بتائیں گے کہ صوبوں کے قیام سے وفاق کمزور نہیں مضبوط ہوتا ہے۔انہوں نے کہاکہ پہلے مرحلے میں پاکستان تحریک انصاف نے جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کو اپنے منشور کاحصہ بنایاتھا،دوسرے مرحلے میں ہم ایک قدم آگے بڑھے ہیں اورہم نے قومی اسمبلی میں صوبے کے قیام کے لیے آئینی ترمیمی بل پیش کردیا ہے،یہ بل تحریک انصاف کے تین رہنمائوں نے پیش کیا ہے جن میںبہاولپور سے سمیع الحق گیلانی، ڈیرہ غازی خان سے نصر اللہ دریشک اورملتان سے پیر ظہور حسین قریشی شامل ہیں،بل کثرت رائے سے منظور ہونے کے بعداب سپیکر قومی اسمبلی کو ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دینے کا اختیارمل گیا ہے جو آئینی ترمیم پر مشاورت اور اتفاق رائے کے حصول کے لیے کوششیں کرے گی اورہمیں یقین ہے کہ اس پر پیش رفت کے بہت زیادہ امکانات ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہاکہ تحریک انصاف نے جو آئین میں ترمیم کا بل پیش کیا ہے وہ اس میں آئین کے آرٹیکل 1 ، آرٹیکل 51، 59،106،198 اور 218 میں ترمیم تجویز کی گئی ہے،ان آرٹیکلز میں ترمیم کے بعد جنوبی پنجاب صوبہ حقیقت کا روپ دھارلے گا۔انہوں نے کہاکہ آرٹیکل 1 کی شق 2 میں ترمیم کے ذریعے آئین میں سائوتھ پنجاب کا لفظ شامل کیا جائے گا،اسی میں یہ بھی تشریح موجودہے کہ سائوتھ پنجاب سے مراد کیاہے اور یہ علاقہ کون سا ہوگا،یہ صوبہ ملتان ،بہاولپور اورڈیرہ غازی خان ڈویژنوں کے اضلاع پر مشتمل ہوگا۔

آرٹیکل51 میں ترمیم کے ذریعے ایک الگ اسمبلی وجود میں آجائے گی۔آٰرٹیکل 59 میں ترمیم کے ذریعے پاکستان کے صوبوں کی تعداد چار کی بجائے پانچ قراردے دی جائے گی۔ترمیمی بل میں سینیٹ میں جنوبی پنجاب کی نمائندگی اورسینیٹ کی سیٹوں میں اضافے کا طریقہ کاربھی وضع کیاگیا ہے۔آرٹیکل 106کے تحت صوبہ جنوبی پنجاب کی اسمبلی کی 120 نشستیں ہوںگی جن میں سے 95 نمائندے براہ راست الیکشن کے ذریعے منتخب ہوںگے۔

22 نشستیں بلواسطہ ہوںگی اور 3 اقلیتی ارکان ہوںگے۔اسی آرٹیکل کے مطابق بالائی پنجاب کی نشستوں کی تعداد 251 رہ جائیں گی۔آرٹیکل 198میں ترمیم کے ذریعے جنوبی پنجاب کی الگ ہائی کورٹ قائم ہوگی جس کااپنا چیف جسٹس ہوگا۔ملتان اس کی پرنسپل سیٹ ہوگی اور بہاولپور بنچ جنوبی پنجاب ہائی کورٹ کے ماتحت ہوگا۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس بل کی منظوری کے بعد اس خطے کے عوام کا دیرینہ خواب پورا ہوجائے گا اور جنوبی پنجاب صوبے کے قیام سے اس خطے میں ترقی اور خوشحالی کے نئے دور کاآغازہوگا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے عوام نے الگ صوبے کے وعدے پر ہمیں مینڈیٹ دیا۔انہوں نے کہاکہ طارق بشیر چیمہ ہمارے دوست ہیں ،ق لیگ کی قیادت کو متحدہ صوبے کے قیام کے لیے اعتماد میں لیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ یکم جولائی تک جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ بھی فعال ہوجائے گا۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات