پولیو کا خاتمہ ہم سب کی مشترکہ قومی ذمہ داری ہے،سیکرٹری ہیلتھ

پولیوکے سدباب کے مشن میں کے ایم یو دیگر اداروں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے،ڈاکٹر ارشد جاوید

بدھ 15 مئی 2019 15:03

پولیو کا خاتمہ ہم سب کی مشترکہ قومی ذمہ داری ہے،سیکرٹری ہیلتھ
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 مئی2019ء) سیکرٹری ہیلتھ خیبر پختونخوا ڈاکٹرسید فاروق جمیل نے کہا ہے کہ ساری دنیا سے پولیو کے خاتمے کے باوجود پاکستان میں اس کی موجودگی ہم سب کے لئے بحیثیت قوم لمحہ فکریہ اور ایک بڑ اچیلنج ہے۔پولیو ہمارا مشترکہ دشمن ہے جس کے خاتمے کے لئے ہم سب کو مل جل کر کام کرناہوگا۔اس موذی مرض سے نجات پوری قوم کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔

پولیو ورکرز صوبے کے دوردرازاور پسماندہ علاقوں میں نامساعد حالات کے باوجود جو خدمات انجام دے رہے ہیں وہ لائق تحسین ہے۔پولیو کے خاتمے کی مہمات میں علماء کرام، ناظمین،کونسلرز،میڈیا اور معززین علاقہ کاکردار سنہری حروف سے لکھے جانے کے قابل ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نی کے ایم یو اور پبلک ہیلتھ ایسو سی ایشن خیبر پختونخوا کے زیر اہتمام منعقدہ ایک روزہ پولیو آگاہی سیمینار سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سابق آئی جی پولیس سید اختر علی شاہ،جامعہ عثمانیہ کے نامور عالم دین مولانا حسین احمد،معروف اینکر جمشید علی خان،پی ایچ اے کی صوبائی صدر ڈاکٹر صائمہ عابد،پیڈیاٹرک ایسوسی ایشن کے صدر پروفیسر ڈاکٹر گوہر زمان، اباسین کالم رائیٹرز ایسوسی ایشن کے سابق صدر روشن خٹک،کے ایم یو کے ڈین پبلک ہیلتھ پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق کے علاوہ معاشرے کے مختلف طبقات کے نمائندوں، طلباء وطالبات، والدین ،ڈپٹی ڈائریکٹر ای پی آئی ڈاکٹر اکرم شاہ اوریونین کونسل ماشوخیل سے تعلق رکھنے والے معززین علاقہ بھی بڑی تعداد میں موجود تھے۔

ڈاکٹر سید فاروق جمیل نے کہا کہ 22اپریل کو ماشوخیل میں پولیو قطروں سے منسوب واقعہ غلط فہمی اورمنفی پروپیگنڈے کا نتیجہ تھا ،اس کا حقیقت اور پولیو ویکسین کی ری ایکشن سے کوئی تعلق نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں پولیو کے خاتمے کی قومی مہم کو دینی اور ملی فریضہ سمجھ کر اس کا نہ صرف ساتھ دینا چاہیے بلکہ اس کے حوالے سے ہونے والے منفی پروپیگنڈے پر بھی کان نہیں دھرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ یہ کتنے افسوس کی بات ہے کہ ساری دنیا سے پولیو کاخاتمہ ہوچکا ہے لیکن دنیا میں نائیجیریاا ورافغانستان کے بعد پاکستان دنیا کاوہ تیسرا ملک ہے جہاں پولیو کا ناسور نہ صرف موجود ہے بلکہ پچھلے کچھ عرصے سے جب سے پولیو ویکسین کے خلاف منفی پروپیگنڈے کے نتیجے میں ری فیوزل میں اضافہ ہوا ہے اس سے پولیو کیسز میں اضافہ بھی دیکھنے میں آ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کم فہمی اور منفی پروپیگنڈے کی وجہ سے پولیو کا وائرس جس تیزی سے پھیل رہا ہے اس سے ہماری نئی نسل کے بڑے پیمانے پر متاثر ہونے کاخدشہ ہے۔ڈاکٹر فاروق جمیل نے کہا کہ بین الاقوامی برادری پولیو کے خاتمے کے لئے ہماری جو مدد کر رہی ہے اس پر ہمیں ان کا شکر گزار ہونا چاہیے نہ کہ ہمیں اسے پروپیگنڈے کے لئے استعمال کریں ۔ انہوں نے کہا کہ مسجد الحرام اور مسجد نبوی کے علاوہ جامع الازہر اور دارالعلوم دیوبند کے علماء کرام پولیو ویکسین کوجائز اور حلال قرار دے چکے ہیں لہٰذا مذہبی بنیادوں پر اس کی مخالفت کا مقصد تمام لوگوں کے مذہبی جذبات کو بڑکھانا ہے جو نہ صرف قابل مذمت ہے بلکہ حکومت ایسے عناصر کے خلاف قانون کے مطابق آہنی ہاتھوں سے نمٹنے سے بھی دریغ نہیں کرے گی۔

انہوں نے کامیاب آگاہی سیمینار کے انعقاد پر کے ایم یو کے وائس چانسلر ارو ڈین پبلک ہیلتھ سمیت تمام منتظمین کوخراج تحسین پیش کرتے ہوئے توقع ظاہرکی کہ پولیو ویکسین کے خلاف پروپیگنڈا مہم کو ناکام بنانے اور عوام میں پولیو کے قطرے پلانے کے حوالے سے شعور وآگاہی پیدا کرنے کے لئے جاری حکومتی اقدامات میں کے ایم یو ،پی ایچ اے،پی پی اے،میڈیا،علماء کرام اور منتخب نمائندے اورمتعلقہ ادارے اپناکردار اسی جوش وجذبے سے جاری رکھیں گے جس کا اب تک مظاہرہ کیاجاتا رہا ہے۔

تقریب سے کے ایم یو کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ارشد جاوید نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کے ایم یو نے ایک طبی تعلیمی ادارہ ہونے کے باوجود پولیو کے خاتمے کے حوالے سے آج کا سیمینار منعقد کر کے اپنا ایک سماجی فریضہ ادا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیو سے پاک پاکستان ہم سب کا مشن ہونا چاہیے اور اس اعلیٰ وارفع مقصد کے حصول کے لئے ہمیں ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے ہو کر نہ صرف آواز اٹھانی چاہیے بلکہ عملی میدان میں بھی ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرناچاہیے۔

انہوں نے کہا کہ کے ایم یو پولیو کے خاتمے کی قومی مہم میں پہلے سے بھی بڑھ چڑھ کر اپنا کردار ادا کرے گی اور کے ایم یوپاکستان کوایک خوشحال اور صحت مند ملک بنانے کے لئے یہ فریضہ جہاد سمجھ کر سر انجام دے گی۔سیمینار سے سابق آئی جی پولیس سید اختر علی شاہ،جامعہ عثمانیہ کے نامور عالم دین مولانا حسین احمد،معروف اینکر جمشید علی خان،پی ایچ اے کی صوبائی صدر ڈاکٹر صائمہ عابد، پیڈیاٹرک ایسوسی ایشن کے صدر پروفیسر ڈاکٹر گوہر زمان،اباسین کالم رائیٹرز ایسوسی ایشن کے سابق صدر روشن خٹک اورکے ایم یو کے ڈین پبلک ہیلتھ پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے بھی خطاب کیا۔