بھارتی حکومت کشمیری طلباء کو آزاد کشمیر کے تعلیمی اداروں میں داخلہ لینے سے نہ روکے، پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن

مقبوضہ کشمیر کے طلباء کو آزادکشمیر کے تعلیمی اداروں میں داخلے لینے سے روکنا ناقابل فہم ہے،میر واعظ

بدھ 15 مئی 2019 16:55

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مئی2019ء) مقبوضہ کشمیر میں پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن نے آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن کی ان ہدایات کی مذمت کی ہے جن میں مقبوضہ علاقے کے طلباء کو آزاد جموںوکشمیر کے تعلیمی اداروں میں داخلہ لینے سے منع کیا گیا ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن کے چیئرمین جی این وار نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ یہ ہدایات سارک تعاون کے بنیادی اصولوں کے منافی ہے جس پر بھارت اور پاکستان دونوں نے دستخط کئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ بھارت سارک گروپ کا حصہ ہے اور تمام رکن ممالک میں تمام تعلیمی اداروں کے ساتھ یکساں سلوک ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ کوئی ملک کسی خاص خطے میں اپنی مرضی کے تعلیمی ادارے منتخب نہیں کرسکتا۔

(جاری ہے)

جی این وار نے کہا کہ آج آزاد کشمیر کے تعلیمی اداروںپر سوالات اٹھائے جارہے ہیںاورکل کسی دوسرے ملک کے تعلیمی اداروں میںرکاوٹیں ڈالی جائیں گے۔

انہوں نے کہاکہ اسے نہ صرف سینکڑوں طلباء کی تعلیم متاثر ہوگی بلکہ اس کے دوررس اثرات مرتب ہونگے۔ انہو ں نے کہاکہ دہائیوں سے سارک گروپ اور دیگر تمام معاہدوں کا احترام کیا جارہا ہے اور اچانک آزاد کشمیر کے تعلیمی اداروں پر سوالات اٹھانا سمجھ سے بالا تر ہے۔ جی این وار نے بھارتی حکومت پر زوردیا کہ وہ تعلیم پر سیاست نہ کرے اور اسے سیاست سے باہر رکھے۔

ایسوسی ایشن نے کہا کہ آزاد کشمیرمیں پیشہ ورانہ تعلیم کے اچھے ادارے ہیں اوریہ طلباء کی مرضی ہے کہ وہ جہاں چاہیں داخلہ لیں۔ آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن بھارت کی انسانی وسائل کی ترقی کی وزات میں محکمہ اعلیٰ تعلیم کے تحت ٹیکنیکل ایجوکیشن کی نگرانی کا قانونی ادارہ ہے۔دریں اثنا حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے بھی سرینگر میں جاری ایک بیان میں مقبوضہ کشمیر کے طلباء کو آزادجموںوکشمیر کے تعلیمی اداروں میں داخلے لینے سے روکنے کے بھارتی حکومت کے اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔

انہوںنے کہا کہ دنیا کے کسی بھی حصے کے طلباء کی طرح کشمیری طلباء کا بھی یہ پورا حق ہے کہ وہ اپنی مرضی کے مطابق کہیں بھی پڑھیں لہٰذا انہیں آزاد کشمیر جو جموںوکشمیر کا ہی ایک حصہ ہے ، کے تعلیمی اداروں میں داخلے لینے سے روکنا ناقابل فہم ہے۔ میر واعظ نے کہا کہ بھارت نے کٹرول لائن کے آر پار تجارت پہلے ہی معطل کر دی ہے جس سے کشمیری تاجر بڑے پیمانے پر متاثر ہوئے ہیں اور اب کشمیری طلباء کو آزاد کشمیر میں داخلے لینے سے روک کر انہیں متاثر کیا جا رہا ہے۔ میر واعظ نے بھارتی حکمرانوں پر زور دیا کہ وہ کشمیری طلباء کے مستقبل کے ساتھ کھیلنا بند کریں اور اپنا فیصلہ واپس لیں۔