ریاض فتیانہ کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس

مسلم فیملی لاء ترمیمی بل 2019ء (سیکشن 4) میں ترمیم پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا

بدھ 15 مئی 2019 19:55

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 مئی2019ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس چیئرمین کمیٹی ریاض فتیانہ کی زیر صدارت بدھ کو وزارت قانون و انصاف میں ہوا۔ اجلاس میں مسلم فیملی لاء ترمیمی بل 2019ء (سیکشن 4) میں ترمیم پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ کمیٹی نے بل کو اپنے آئندہ اجلاس تک مؤخر کر دیا اور وزارت قانون و انصاف کو تجویز دی کہ وہ بل کا ترمیمی مسودہ کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں پیش کرے۔

کمیٹی نے مسلم فیملی لاء ترمیمی بل 2019ء (سیکشن 7) پر بھی تفصیلی غور و خوض کیا۔ کمیٹی نے وزارت قانون و انصاف کو اس بل کا ترمیم شدہ مسودہ آئندہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے اس بل کا معاملہ آئندہ اجلاس تک مؤخر کر دیا۔ وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف بیرسٹر فروغ نسیم نے مسلم فیملی لاء ترمیمی بل 2019ء (سیکشن 4) اور مسلم فیملی لاء ترمیمی بل 2019ء (سیکشن 7) میں ترمیم پر کمیٹی ممبران کی تجاویز کو سراہتے ہوئے کہا کہ حکومت عوامی مفاد میں قانون سازی کر رہی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ خواتین کے مسائل حل کئے جائیں۔

(جاری ہے)

پارلیمانی سیکرٹری برائے قانون و انصاف ملیکہ بخاری نے کہا کہ مسلم فیملی لاء ترمیمی بل 2019ء (سیکشن 7) میں ترمیم کا بل خواتین کے مسائل سے متعلق ہے، اس بل کے حوالہ سے قومی ادارہ برائے وقار نسواں سے بھی رائے طلب کی جائے۔ وقت کی کمی کے باعث کمیٹی نے دیگر ایجنڈا آئٹم کو آئندہ اجلاس تک مؤخر کر دیا۔ اجلاس میں کمیٹی اراکین محمد فاروق اعظم ملک، کشور زہرہ، پارلیمانی سیکرٹری برائے قانون و انصاف ملیکہ علی بخاری، ملک احسان الله ٹوانہ، شیر علی ارباب، شنیلہ رتھ، رانا ثناء الله، محمود بشیر ورک، خواجہ سعد رفیق، نفیسہ شاہ، سیّد نوید قمر، عالیہ کامران، عطاء الله سمیت وزارت قانون و انصاف اور اسلامی نظریاتی کونسل کے نمائندوں نے شرکت کی۔