اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس میں واجد ضیاء پر وکیل صفائی کی جرح مکمل نہ ہو سکی، سماعت 22 مئی تک ملتوی

بدھ 15 مئی 2019 20:45

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 مئی2019ء) سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس میں پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء پر وکیل صفائی کی جرح مکمل نہ ہو سکی۔ عدالت نے ریفرنس کی سماعت 22 مئی تک ملتوی کردی۔ احتساب عدالت اسلام آباد میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس پر سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔

شریک ملزمان سابق صدر نیشنل بینک سعید احمد، نعیم محمود اور منصور رضوی عدالت میں پیش ہوئے۔ شریک ملزمان نعیم محمود اور منصور رضوی کے وکیل قاضی مصباح نئی جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا پر جرح کی۔ جرح کے دوران جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ کے حکم نامے کے مطابق جی آئی ٹی نے تفتیش کی۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ نے 13 سوالات دیئے اور جے آئی ٹی نے ان سوالات کے مطابق تفتیش آگے بڑھائی۔

وکیل صفائی قاضی مصباح نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اسحاق ڈار کے حوالے سے کوئی سوال نہیں دیئے جس پر واجد ضیا نے اس بات کی تردید کی اور کہا کہ یہ درست نہیں ہے کہ سپریم کورٹ نے اسحاق ڈار کے خلاف تفتیش کا حکم نہیں دیا تھا۔ وکیل صفائی قاضی مصباح نے پوچھا کہ کیا جے آئی ٹی نے اسحاق ڈار کو تفتیش کے لیے بلایا تھا میں پروسیکیوٹر افضل قریشی نے اعتراض اٹھایا کہ قاضی مصباح اسحاق ڈار کے وکیل نہیں ہے اور اسحاق ڈار سے متعلق سوالات نہیں کر سکتے۔

وکیل صفائی نعیم محمود اور منصور رضا رضوی کے حوالے سے جرح کریں۔ نیب پراسیکیوٹر افضل قریشی نے موقف اپنایا کہ اسحاق ڈار مفرور ہیں اور اس عدالت نے اشتہاری قرار دیا ہوا ہے۔ دوران سماعت وکیل صفائی کی واجد سے آپ پر جرح مکمل نہ ہو سکی۔ عدالت نے نیب ریفرنس کی سماعت 22 مئی تک ملتوی کردی دی این دہ سماعت پر بھی واجد ضیاء پر جرح جاری رہے گی۔