ا*آمدہ بجٹ میں زرعی شعبہ پر خصوصی توجہ دی جائے، کسان بورڈ پاکستان

کاشتکاروں کی پیداوری لاگت کم کرنے کے لئے بیجوں اور کھادوں پر سبسڈی دی جائے،آئی ایم ایف کے دباو پر کسانوں کو دی جانے والی سب سڈی ختم کی گئی تو زراعت تباہ ہو جائے گی، صدر چوہدری نثار احمد کا آئندہ بجٹ کیلیے مطالبہ؛

بدھ 15 مئی 2019 21:00

-لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 مئی2019ء) کاشتکاروں کے ایک وفد نے اپنے مسائل کے حل کے لئے مرکزی صدر کسان بورڈ پاکستان چوہدری نثار احمد سے ملاقات کی وفد سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی صدر نے حکومت سے مطالبہ کیا کے آمدہ بجٹ میں زرعی شعبہ پر خصوصی توجہ دی جائے ۔کاشتکاروں کی پیدواری لاگت کم کرنے کے لئے بیجوں اور کھادوں پر سبسڈی دی جائے معیشت کی بہتری ،برآمدات میں آضافہ کے لئے زراعت کو ترجیحات میں پہلے نمبر پر رکھا جائے تمام کھادوں زرعی ادویات زرعی مشینری پر خصوصی سبسڈی پیکج کا اعلان کیاجائے اور زرعی قرضہ کی شرح مارک اپ کم سے کم کی جائے جعلی زرعی ادویات اور دو نمبر کھادوں کے دھندے میں ملوث افراد کے خلاف بِلا امتیاز کریک ڈائون کیا جائے ۔

کپاس کے کاشتکاروں کی مشکلات کے حل اور کپاس کے مقرر کردہ ہدف کے حصو ل کے لئے ایمرجنسی نافذ کی جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ کیے گئے معاہدوں میں تنام سب سڈیز ختم کرنے کی باتیں ہو رہی ہیں ۔ اگر آئی ایم ایف کے دباو پر کسانوں کو دی جانے والی سب سڈی ختم کی گئی تو زراعت تباہ ہو جائے گی۔ترقی پزیر ممالک بھی اپنے کسانوں کو سہارا دینے کیلیے سب سڈی دیتے ہیں ۔اس لیے کاشتکاروں کیلیے دی جانے والی بجلی،کھادوں،زرعی ادویات،مارکیٹنگ،مشینری اور دیگر اشیا پر دی جانے والی سب سڈی ختم نہ کی جائے۔