k چین میں پاکستانی وفد کی ایف اے ٹی ایف سے مذاکرات

/پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے وفد کو مدرسہ اصلاحات، کرنسی اسمگلنگ کی روک تھام اور دہشت گردی کے خلاف اقدامات سے آگاہ کیا ،مذاکرات میں پاکستان کے سب سے بڑے حریف ملک بھارت نے غیر ضروری سوالات اٹھائے جن کا پاکستان کی طرف سے بھرپور جواب دیا گیا پاکستان نے یقین دہانی کرائی ہے کہ کرنسی اسمگلنگ روکنے کے لیے اندرونی اور بیرونی راستوں کو فعال کیا جائے گا،پاکستان کی یقین دہانی

بدھ 15 مئی 2019 21:01

_ گوانگ زو، اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 مئی2019ء) پاکستان نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس( ایف اے ٹی ایف) کے وفد کو مدرسہ اصلاحات، کرنسی اسمگلنگ کی روک تھام اور دہشت گردی کے خلاف اقدامات سے آگاہ کیا ہے۔مذاکرات کے پہلے روز پاکستان کے 12 رکنی وفد نے ایف اے ٹی ایف 7 رکنی وفد سے بات چیت کی۔ امریکہ، چین، بھارت، جرمنی، برطانیہ، آسٹریلیا، ملائیشیا اور ترکی کے نمائندے بھی ایف اے ٹی ایف کے وفد میں شامل تھی۔

اطلاعات کے مطابق چین کے شہر گوانگ زومیں ہونے والے مذاکرات میں پاکستان کے سب سے بڑے حریف ملک بھارت نے غیر ضروری سوالات اٹھائے جن کا پاکستان کی طرف سے بھرپور جواب دیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے یقین دہانی کرائی ہے کہ کرنسی اسمگلنگ روکنے کے لیے اندرونی اور بیرونی راستوں کو فعال کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

مذاکرات کے دو سیشن ہوئے جس میں پاکستان نے 27نکاتی ایکشن پلان پر عمل درآمد کے بارے میں پیش رفت رپورٹ بھی پیش کی۔

پاکستان اور ایشیا پیسیفک گروپ کے درمیان مذاکرات جمعرات کو بھی جاری رہیں گے جنہیں’’ فیس ٹو فیس‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔ایشیا پیسفک گروپ کی سربراہی امریکہ کی مس کرسٹین کررہی ہیں۔ پاکستانی وفد کی قیادت سیکرٹری خزانہ یونس ڈھاگہ کریں گے۔ وفد میں وزارت داخلہ، ایف ا?ئی اے ، وزارت خارجہ، سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن(ایس ای سی پی)، نیکٹا اور اسٹیٹ بینک ا?ف پاکستان سمیت دیگر اداروں کے اعلی حکام شریک ہیں۔

پاکستان نے کالعدم تنظیموں کے خلاف کریک ڈاؤن اور دیگر اہداف پر عملدرا?مد رپورٹ بھی پاکستان نے ایف اے ٹی ایف حکام کو پہلے ہی بھجوا دی ہے۔ اسٹیٹ بینک کی جانب سے مشکوک ترسیلات کی گرفت پر اہداف رپورٹ گزشتہ ماہ بھجوائی گئی تھی۔ذرائع کے مطابق چین میں پاکستانی وفد کے ایف اے ٹی ایف حکام سے غیر رسمی مذکرات بھی ہوئے جو ساڑھے چھ گھنٹے تک جاری رہے۔

پاکستانی وفد کو ایشیاپیسفک گروپ کی جانب سے ا?ج ہونے والے باضابطہ مذاکرات کے بارے میں رہنمائی بھی فراہم کی گئی تھی اور امریکی نمائندوں نے پاکستانی وفد کو مختلف معاملات پر کاو?نسلنگ فراہم کی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ دو رز تک جاری رہنے والے مذاکرات میں پاکستان ایف اے ٹی ایف کی طرف سے دیے گئے اہداف پر اپنی پیش رفت رپورٹ پیش کرے گا اور اسٹیٹ بینک کی طرف سے مشکوک ترسیلات کی روک تھام کیلئے کیے گئے اقدامات کی تفصیلات بتائی جائیں گی۔ایف اے ٹی ایف سے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے پر بھی بات ہوگی۔ پاکستان مئی 2019تک اپنے ایکشن پلان کی اہداف کے حاصل کردہ نکات پر بھی تبادلہ خیال کرے گا۔