شہباز شریف نے برطانیہ میں سیاسی پناہ کے حصول کی درخواست دینے کی خبروں کی تردید کردی

غلط بیانی کی بھی حد ہوتی ہے، ایسی تمام خبریں بے بنیاد ہیں، اگر سیاسی پناہ کی درخواست دی ہے تو کوئی ثبوت سامنے لے کر آئے: صدر پاکستان مسلم لیگ ن

muhammad ali محمد علی بدھ 15 مئی 2019 21:32

شہباز شریف نے برطانیہ میں سیاسی پناہ کے حصول کی درخواست دینے کی خبروں ..
لندن (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15مئی2019ء) شہباز شریف نے برطانیہ میں سیاسی پناہ کے حصول کی درخواست دینے کی خبروں کی تردید کردی، صدر پاکستان مسلم لیگ ن کا کہنا ہے کہ غلط بیانی کی بھی حد ہوتی ہے، ایسی تمام خبریں بے بنیاد ہیں، اگر سیاسی پناہ کی درخواست دی ہے تو کوئی ثبوت سامنے لے کر آئے۔ تفصیلات کے مطابق صدر پاکستان مسلم لیگ ن اور قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی جانب سے برطانیہ میں سیاسی پناہ حاصل کرنے کی کوششوں کی خبروں کی تردید کی گئی ہے۔

شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ایسی تمام خبریں بے بنیاد ہیں۔غلط بیانی کی بھی حد ہوتی ہے، ایسی تمام خبریں بے بنیاد ہیں۔ شہباز شریف کہتے ہیں کہ اگر میں نے سیاسی پناہ کی درخواست دی ہے تو کوئی ثبوت سامنے لے کر آئے۔

(جاری ہے)

اس سے قبل خبر سامنے آئی تھی کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف نے برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست دائر کر دی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وزیراعلیٰ پنجاب جو اس وقت علاج کی غرض سے لندن میں موجود ہیں انہوں نے برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست دے دی ہے۔ یاد رہے کہ شہباز شریف العزیزیہ ریفرنسز میں قید کی سزا کاٹ رہے تھے جب انہیں علاج کے لیے ضمانت پر رہا کر کے لندن جانے کی اجازت دی گئی جہاں جاتے ہوئے انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ وہ لازمی وطن واپس آئیں گے۔

شہباز شریف نے اس کے بعد بھی کئی بار مختلف بیانات دیے تھے کہ وہ وطن واپس ضرور آئیں گے لیکن اب خبر آئی ہے کہ انہوں نے کرپشن کیسز کو بنیاد بنا کر برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست دے دی ہے۔ اس سے پہلے خبریں آتی رہیں تھیں کہ شہباز شریف برطانیہ میں مختلف اہم لوگوں سے ملاقاتیں کر رہے ہیں اور ن لیگ نے بھی بار بار یہی کہا تھا کہ شہباز شریف ضرور واپس آئیں گے۔

ن لیگ نے کہا تھا کہ شہباز شریف بھاگیں گے نہیں اور جلد آ جائیں گے۔ شہباز شریف نے بھی پیغام دیا تھا کہ وہ رواں سال کا بجٹ پیش ہونے سے پہلے واپس آ جائیں گے اور نیب نے انہیں مزید کیسز میں تفتیش کے لیے بھی طلب کر رکھا ہے البتہ انہوں نے برطانیہ میں مستقل رہنے اور قانون سے بچنے کے لیے سیاسی پناہ کی درخواست دے دی ہے اور قوی امکان ہے کہ انہیں ان کی مبینہ جائیدادوں کی وجہ سے لندن مین سیاسی پناہ مل جائے گی۔