کیوں نہ دستخط کرنے والے جونیئر افسر کو توہین عدالت کا نوٹس دیکر جیل بھیج دیں، قائمقام چیف جسٹس

ْمراعات کی مد میں 50 ارب کی ادائیگیاں کون کریگا،سرکار کو یہ پیسہ دینے نہیں دینگے، ریمارکس عدالت نے آئی جی پنجاب کو سی ٹی او طیب حافظ چیمہ کیخلاف کریمنل انکوائری کر کے رپورٹ طلب کر لی

جمعرات 16 مئی 2019 13:09

کیوں نہ دستخط کرنے والے جونیئر افسر کو توہین عدالت کا نوٹس دیکر جیل ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مئی2019ء) سپریم کورٹ نے ٹریفک وارڈن الائونس کیس میں سیکرٹری وزارت خزانہ پنجاب پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر طلب کرلیا ہے ۔ جمعرات کو سپریم کورٹ میں ٹریفک وارڈن الائونس کیس کی سماعت قائم مقام چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی ۔ دور ان سماعت سپریم کورٹ نے سیکرٹری وزارت خزانہ پنجاب پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر طلب کر لیا ۔

قائمقام چیف جسٹس گلزار احمد نے کہاکہ سیکرٹری خزانہ نے تحریری جواب پر خود دستخط کیوں نہیں کیی سیکرٹری خزانہ نے جونیئر افسر سے دستخط کروا کر جواب بھجوا دیا۔انہوںنے کہاکہ کیوں نہ دستخط کرنے والے جونیئر افسر کو توہین عدالت کا نوٹس دیکر جیل بھیج دیں،چیف ٹریفک آفیسر نے ٹریفک وارڈنز کی مراعات کو عدالت میں تسلیم کیا۔

(جاری ہے)

قائم مقام چیف جسٹس نے کہاکہ مراعات کی مد میں 50 ارب کی ادائیگیاں کون کریگا،سرکار کو یہ پیسہ دینے نہیں دینگے،کیا چیف ٹریفک آفیسر یہ 50 ارب اپنی جیب سے دیگا۔

وکیل پنجاب حکومت نے کہاکہ سی ٹی او نے عدالت میں جواب آئی جی کی رضامندی لیے بغیر جمع کرایا۔انہوںنے بتایا کہ ٹریفک وارڈنز کی مراعات کے معاملہ کا کابینہ کی اسپیشل کمیٹی میں جائزہ لیا جائیگا۔ عدالت نے آئی جی پنجاب کو سی ٹی او طیب حافظ چیمہ کیخلاف کریمنل انکوائری کر کے رپورٹ اور سی ٹی او طیب حافظ چیمہ کو آئندہ سماعت پر طلب کر لیا ۔ عدالت نے وزارت خزانہ پنجاب کے ادارہ جاتی معاملات پر چیف سیکرٹری سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 4 ہفتوں کیلئے ملتوی کر دی ۔