خادم رضوی اور پیر افضل قادری کی ضمانت ہونا بدقسمتی ہے

فواد چوہدری کا مولانا خادم رضوی اور پیرافضل قادری کی رہائی پر ردعمل

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 16 مئی 2019 13:30

خادم رضوی اور پیر افضل قادری کی ضمانت ہونا بدقسمتی ہے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16 مئی 2019ء) : وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے مولانا خادم رضوی کی رہائی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ خادم حسین رضوری اورپیر افضل قادری کی جیل سے رہائی بدقسمتی ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ علما کے نام پر جو پسماندگی ہمارے اوپر مسلط کی جاتی ہے اگر اس پر بولیں گے نہیں تو ہم افغانستان بن جائیں گے۔

فواد چوہدری نے تحریک لبیک پاکستان کے رہنماؤں خادم رضوی اور پیر افضل قادری کی جیل سے حالیہ رہائی کو بدقسمتی قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے دونوں رہنماؤں کی رہائی کے فیصلے کے خلاف اپیل کی ہے۔فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اگر عدالتیں حکومت کا ساتھ نہیں دیں گی تو شدت پسندی ختم نہیں ہو گی۔

(جاری ہے)

فوجی عدالتیں اس لیے ہی بنتی ہیں کہ عام عدالتیں اپنا کردار ادا نہیں کرتیں۔

فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں مذہبی طبقے کو پہلے ہی کافی آزادی دے چکے ہیں جس کی وجہ سے بہت مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ واضح رہے عدالت نے تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ مولانا خادم حسین رضوی اور مرکزی رہنما پیر افضل قادری کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سناتے ہوئے دونوں رہنماؤں کی 15جولائی تک ضمانت منظور کر لی تھی اور ساتھ ہی دونون رہنماؤں کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

ہائی کورٹ نے دونوں درخواست گزاروں کو 5، 5 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم بھی دیا ہے۔ عدالت سے ضمانت کے احکامات ملنے کے بعد ضابطے کی کارروائی مکمل کرتے ہوئے علامہ خادم حسین رضوی کو کوٹ لکھپت جیل سے رہا کردیا گیا۔ حفاظت کے پیش نظر خادم حسین رضوی کو کوٹ لکھپت جیل کے دوسرے گیٹ سے جیل سے باہر نکالا گیا۔ خیال رہے کہ خادم حسین رضوی اور پیر افضل قادری سمیت پارٹی کے اہم رہنماوٴں کے خلاف بغاوت اور دہشت گردی کے مقدمات درج ہیں۔