میٹرو بس سروس میں روزانہ سفر کرنے والی خواتین کا دفاتر کھلنے اور ختم ہونے کے اوقات میں خواتین کے لئے علیحدہ بسیں چلانے کا مطالبہ

جمعرات 16 مئی 2019 16:52

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 مئی2019ء) میٹرو بس سروس میں روزانہ سفر کرنے والی خواتین نے دفاتر کھلنے اور ختم ہونے کے اوقات میں خواتین کارش بڑھنے کی وجہ سے انکے لئے علیحدہ بسیں چلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ جڑواں شہروں اسلام آباد اور راولپنڈی میں سینکڑوں ملازمت پیشہ خواتین روزانہ سفر کرتی ہیں۔ کرن نے ’’اے پی پی‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میٹرو سے ہمیں بہت ریلیف ملا ہے، ہمارا وقت، توانائی اور پیسے کی بچت ہوتی ہے، وہاں پر ایک مسئلہ یہ بھی ہے کہ صبح اور شام دفتر کے آنے اور جانے کے اوقات میں انہیں بہت زیادہ مشکل پیش آتی ہے، خواتین کیلئے جگہ بہت کم ہوتی ہے، اگر ان اوقات میں خواتین کیلئے علیحدہ بسیں چلا دی جائیں تو ہماری پریشانی ختم ہو جائے گی۔

(جاری ہے)

ماریہ نے کہا کہ مجھے روز دفتر کے لئے آنا جانا ہوتا ہے اور میٹرو میں بہت رش ہو جاتا ہے اور کئی بار خواتین کے بیگ سے چوری ہوئی جبکہ میٹرو میں کیمرے بھی لگے ہوئے ہیں لیکن رش ہونے کی وجہ سے کسی کو پہچاننا ممکن نہیں ہوتا اور جس سے کیمرہ ہونے کا مقصد فوت ہو جاتا ہے۔ ایک سٹیشن انچارج محمد نعمان نے بتایا کہ میٹرو سروس 5 کمپنیوں سیکورٹی 2000، ان بکس، فیئر کولیکشن، آر ڈبلیو ایم سی اور ایس ایم جے کے تعاون سے کام کر رہی ہیں۔

بسوں کی کل تعداد 68 ہے اور سٹیشن صدر پنڈی سے سیکرٹریٹ تک 24 سٹیشن ہیں، سفر کا دورانیہ 40 منٹ کا22.6 کلومیٹر پر محیط ہے۔ محمد نعمان کا خواتین کے حوالہ سے مؤقف تھا کہ خواتین کے لئے علیحدہ بس سروس ہونی چاہئے۔ انہوں نے بتایا کہ میٹرو میں مزید تقریباً 110 خواتین سیکورٹی ڈیپارٹمنٹ میں کام کرتی ہیں۔ انہوں نے گزارش کی کہ مسافر بھی تعاون کیا کریں اور جو سہولتیں دی گئی ہیں ان کا استعمال مثبت طریقے سے کیا جائے جیسے وائی فائی کو بلاوجہ اور منفی استعمال کرنے کے سبب بند کرنا پڑا اور میٹرو سٹاف سے رویہ بہتر ہونا چاہئے۔