جیکب آباد کی ہندو جنرل پنچائت میں اختلافات، پنچائت کے صدر نے پنچائتی ہال اورکرشنا ہال کے انچارج کو ہٹا دیا

جمعرات 16 مئی 2019 17:05

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مئی2019ء) جیکب آباد کی ہندو جنرل پنچائت میں اختلافات، پنچائت کے صدر نے پنچائتی ہال اورکرشنا ہال کے انچارج کو ہٹا دیا، کابینہ میں پھوٹ پڑ گئی، نئے انتخابات کرانے کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق جیکب آباد میں ہندو جنرل پنچائت میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے ہیں، ہندو پنچائت کے صدر لعل چند سیتلانی نے پنچائتی ہال اور کرشنا ہال کے انچارج اور ہندو پنچائت کے خزانچی شلو رام کو اس کے عہدے سے ہٹا کر اس کی جگہ روشن لعل کو مقرر کردیا ہے، پنچائت کے صدر کی جانب سے ایسے اقدام کے بعد پنچائت کی کابینہ میں پھوٹ پڑ گئی ہے اور پنچائت کے کئی عہدیدار مختلف گروپوں میں تقسیم ہوگئے ہیں،پنچائت میں اختلافات کے بعد ہندو کمیونٹی کے رہنماؤں نے فلفور نئے انتخابات کا مطالبہ کیا ہے، پنچائتی ہال اور جنتا ہال کے انچارج شلو رام نے صدر لعل چند سیتلانی کی جانب سے ہٹائے جانے پر کہا کہ لعل چند کو 3 سال کے لیے صدر منتخب کیا گیا تھا مگر 6 سال گذرنے کے باوجود وہ الیکشن نہیں کرارہا ہائی کورٹ نے بھی الیکشن کرانے کا حکم جاری کیا تھا مگرعدالت کے احکامات پر بھی عملدرآمد نہیں کرایا جارہا جوکہ توہین عدالت ہے،انہوں نے کہا کہ لعل چند سیتلانی کہہ رہا ہے کہ میں نے پیسوں کا حساب نہیں دیا جوکہ سراسر جھوٹ ہے میں نے 9 مارچ کو حساب دیدیا تھا اگر وہ کہتے ہیں تو میں پوری کمیونٹی کے سامنے حساب دینے کو تیار ہوں، دوسری جانب ہندو جنرل پنچائت کے صدر لعل چند سیتلانی نے اپنا موقف دیتے ہوئے کہا کہ میں نے الیکشن کرانے سے کبھی انکار نہیں کیا شلو رام پنچائت کے پیسوں کا حساب نہیں دے رہا وہ تمام حساب جمع کرائے تو میں استعفیٰ دیکر الیکشن کرانے کو تیار ہوں۔

(جاری ہے)

دوسری جانب ہندو برادری کی معزز شخصیت مکی ماٹک مل اور دیگر کا کہنا ہے کہ پنچائت کی الیکشن کرائی جائے کیوں کہ موجودہ کابینہ 3 سال کے لیے منتخب کی گئی تھی مگر اس کو 6 سال ہوگئے ہیں الیکشن نہیں کرائی گئی، انہوں نے کہا کہ جلد الیکشن کا اعلان کیا جائے۔ علاوہ ازیں ہندو پنچائت میں اختلافات کے بعد ہندو برادری کے مذہبی رہنماؤں کی جانب سے اختلافات کو ختم کرانے کی کوشش کی جارہی ہے اور مذہبی رہنماؤں نے ہندو پنچائت کے رہنماؤں کو صاف لفظوں میں کہہ دیا ہے کہ وہ فلفور الیکشن کرائیں تاکہ اختلافات ختم ہوسکیں، دوسری جانب ہندو پنچائت میں اختلافات کھل کر سامنے آنے کے بعد مختلف گروپوں کے رہنما انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہوگئے ہیں اور ہندو برادری سے رابطوں کا سلسلہ شروع کرکے مذہبی رہنماؤں کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔