ابھیندن کو "فالکن طیاروں کا قاتل" کے بیج سے نواز دیا گیا

ونگ کمانڈر ابھینندن کے مگ 21 بائسن سکوارڈرن نمبر 51 کے عملے کی وردی پر " میزائلوں کو چکمہ دینے والے اور فالکن طیاروں کے قاتل" کا خصوصی بیج سج گیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 16 مئی 2019 17:12

ابھیندن کو "فالکن طیاروں کا قاتل" کے بیج سے نواز دیا گیا
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16 مئی 2019ء) : ونگ کمانڈر ابھی نندن کے مگ 21 بائسن سکوارڈرن نمبر 51 کے عملے کی وردی پر " میزائلوں کو چمکہ دینے والے اور فالکن طیاروں کے قاتل" خصوصی بیج سج گیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق سکوارڈرن نمبر 51 کو یہ اعزاز 27 فروری کو فضائی جھڑپ کے دوران ونگ کمانڈر ابھی نندن کی جانب سے پاکستان کا ایف 16 مار گرانے پر دیا گیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 30 سکوادڑن کو صرف " میزائلوں کو چمکہ دینے والا" کے خصوصی بیچ سے نوازا گیا ہے۔کیونکہ اس سکوارڈرن نے 27 فروری کو اید 16کا میزائل ناکام بنا دیا تھا۔ یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں 14 فروری کو ایک کار خود کش دھماکے میں 40 بھارتی فوجی ہلاک ہوئے تھے جس کا الزام بھارت نے براہ راست پاکستان پر عائد کیا تھا۔

(جاری ہے)

پلوامہ واقعے کے بعد صورتحال کشیدہ ہوئی اور 26 فروری کی رات بھارتی فضائیہ نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی جس پر پاک فضائیہ کی بروقت جوابی کارروائی پر بھارتی طیارے بالاکوٹ کے قریب نصب ہتھیار پھینکتے ہوئے بھاگ نکلے تھے۔

جس کے بعد بدھ کی صبح 27 فروری کو پاک فضائیہ نے بھارت کو سرپرائز دیتے ہوئے بھارت کے دو طیارے مار گرائے جبکہ ایک بھارتی پائلٹ کو بھی گرفتار کر لیا گیا تھا۔ پاک فوج نے ابھی نندن کو مشتعل ہجوم سے بچایا اور حراست میں لے لیا تھا۔ بھارتی پائلٹ ونگ کمانڈر ابھی نندن کی گرفتاری کے بعد سے بھارتی میڈیا میں یہ چرچا تھا کہ پاکستان اب پائلٹ کی رہائی کے لیے بھارت کے سامنے شرائط رکھے گا ، بھارتی حکومت نے مؤقف دیا کہ ہم کسی قسم کی شرائط ماننے کو تیار نہیں ہیں۔

پاکستان نے امن کا پیغام دیتے ہوئے ابھینندن کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔جب کہ پاکستان کی جانب سے گرفتاری کے بعد رہا کر دیے جانے والے بھارتی پائلٹ ابھینندن کے ہیلمٹ کو پاک فضائیہ کے میوزم کا حصہ بنا یا گیا تھا۔ بھارتی پائلٹ ابھینندن کو بھارت کے حوالے کرتے ہوئےپاکستان نے ابھینندن کا چشمہ، گھڑی اور ایک انگوٹھی واپس کردی تھی لیکن بھارتی پائلٹ کو اپنی وردی پستول اور ہیلمٹ پاکستان میں ہی چھوڑ کر جانا پڑے جسے پاکستان اپنی فتح کی نشانی کے طور پر رکھے گا۔