Live Updates

امریکا،چین کی معاشی جنگ بھی ڈالر پر اثرانداز ہورہی ہے،شاہ محمود قریشی

گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر پروفیشنل آدمی ہیں، یہ لوگ بھاری تنخواہیں چھوڑ کر پاکستان آئے ہیں ، ان کو موقع ملنا چاہیے، اپوزیشن احتجاج کا شوق بھی پورا کرلے ،دیکھ لے اس سے فائدہ ہوتا ہے یاملک کا نقصان ۔میڈیا سے گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 16 مئی 2019 18:36

امریکا،چین کی معاشی جنگ بھی ڈالر پر اثرانداز ہورہی ہے،شاہ محمود قریشی
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔16 مئی 2019ء) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ امریکا اور چین کی معاشی جنگ کے ڈالر پر اثرات مرتب ہو رہے ہیں،گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر پروفیشنل آدمی ہیں، یہ لوگ بھاری تنخواہیں چھوڑ کر پاکستان آئے ہیں ، ان کو موقع ملنا چاہیے۔انہوں نے آج یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عید کے بعد اپوزیشن احتجاج کا شوق بھی پورا کرلے۔

احتجاج سے اگر ملک کا فائدہ ہوتا ہے تو اپوزیشن احتجاج کرکے بھی دیکھ لے۔اپوزیشن ویسے ہمیں کہتی کہ احتجاج سے ملک کا فائدہ نہیں نقصان ہوتا ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر پروفیشنل آدمی ہیں،ان کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے۔اسی طرح شبرزیدی کسی بھی حکومت کا حصہ نہیں رہے۔ یہ لوگ بھاری تنخواہیں چھوڑ کر پاکستان آئے ہیں ، ان کو موقع ملنا چاہیے۔

(جاری ہے)

نہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک ڈالر کی قیمت کے تعین میں خودمختار ہے۔ مانیٹری کا کام اسٹیٹ بینک کا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہانگیرترین پارٹی کا حصہ ہیں اور رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے منشور کا حصہ صرف صوبہ جنوبی پنجاب ہے۔ دوسری جانب آئی ایم ایف کے معاہدے کے بعد معاشی صورتحال بہتر ہونے کی بجائے مزید ابترہوگئی ہے، روپے کی قدر مستحکم ہونے کی بجائے ڈالر مزید بڑھ گیا ہے۔

ڈالر کی قدر میں اضافے سے مہنگائی کا ایک طوفان تیار ہے۔ سابق وزیر خزانہ اسد عمر کی مشیر خزانہ حفیظ شیخ اور گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر بھی ڈالر کی اونچی اڑان کو روکنے میں فی الحال ناکام ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز ڈالر کی قدر میں اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔ لیکن کمیٹی تشکیل کے بعد ڈالر کی قدر میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔

وزیرمملکت برائے ریونیو حماد اظہر کا کہناہے کہ ڈالر کی قدر کی اضافے پر اسٹیٹ بینک کو ذمہ دار قراردے دیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈالر کی قدر میں اضافے کا معاملہ اسٹیٹ بینک کا کام ہے،وزیراعظم نے روپے کی قدر میں کمی کا نہیں بلکہ کرنسی کی اسمگلنگ کا نوٹس لیا تھا۔اسی طرح سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے روپے کی قدر میں کمی کے معاملے کو قومی اسمبلی کی خزانہ امور کمیٹی میں اٹھانے کا اعلان کردیاہے۔

انہو ں نے کہا کہ ڈالر کی قدر میں اضافے کی وجہ آئی ایم ایف معاہدہ نہیں۔ جب تک میں آئی ایم ایف معاہدے میں شامل تھا تب تک ڈالر کی قدر بڑھانے سے متعلق کوئی شرط عائد نہیں تھی۔سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی کے معاملے کو قومی اسمبلی کی خزانہ امور کمیٹی میں اٹھایا جائے گا۔ واضح رہے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی کا رجحان جمعرات کو بھی جاری رہا ،انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں 6 روپے سے زائد کا اضافہ ہوگیا۔

ٹریڈنگ کے دوران انٹربینک میں دن کے آغاز پر ڈالر کی قیمت 141.50 روپے تھی، جو اب بڑھ کر 148 روپے ہوگئی۔ انٹربینک میں ڈالر کی قیمت ریکارڈ 148 روپے تک پہنچ گئی جس کے مزید بڑھنے کے امکانات ہیں۔ ماہرین کے مطابق ڈالر کی قدر میں اضافہ اور روپے کی قدر میں جاری کمی کی وجہ آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان ہونے والا حالیہ معاہدہ ہے، جس کے بعد مارکیٹ میں غیر یقینی صورت حال پیدا ہوگئی ہے۔

مارکیٹ میں افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ حکومت اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان ہونے والے معاہدے کے بعد روپے کی قدر میں مزید 15 سے 20 فیصد کمی کا امکان ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 2 روپے 25 پیسے کے اضافے کے بعد ریکارڈ 146 روپے 25 پیسے ہوگئی تھی۔آئی ایم ایف کی ہدایت پر ایکسچینج ریٹ کو فری کرنے کی خبروں پر ڈالر کی طلب میں اضافہ ہوگیا تھا۔لوگوں کے بڑے پیمانے پر خریداری کرنے کی وجہ سے مارکیٹ سے ڈالر غائب ہوگیا تھا تاہم دن کے اختتام تک ڈالر کی قیمت ایک مرتبہ پھر 144 روپے تک آگئی تھی۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات