کبھی اپوزیشن کا موقف تھا کہ احتجاج سے جمہوریت کو نقصان پہنچتا ہے،شاہ محمود قریشی

اپنے موقف کے خلاف جا کر اپوزیشن اگر احتجاج کرنا چاہتی ہے تو شوق پورا کر لے، وزیر خارجہ

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ جمعرات 16 مئی 2019 20:15

کبھی اپوزیشن کا موقف تھا کہ احتجاج سے جمہوریت کو نقصان پہنچتا ہے،شاہ ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16مئی2019ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اپوزیشن سمجھتی ہے احتجاج سے ملک کو فائدہ ہوگا، تووہ شوق سے احتجاج کرلے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کبھی اسی اپوزیشن کا موقف تھا کہ احتجاج سے جمہوریت کو نقصان پہنچتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود اپوزیشن کو بھی تبدیلی کاحق ہے اور عید کے بعد اپوزیشن بھی اپنا شوق پورا کرلے۔

وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر پروفیشنل آدمی ہیں اور ان جیسے لوگ بھاری تنخواہ چھوڑ کر پاکستان آئے ہیں اس لیے انھیں موقع ملنا چاہیے۔ انہوں نے جہانگیرترین کے بارے میں سوال پر کہا کہ جہانگیر ترین پارٹی کا اہم حصہ ہیں اور ہم نے ہمیشہ پاکستان تحریکِ انصاف کا موٴقف پیش کیا ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے مزیدکہا کہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ ڈالر کا ریٹ مارکیٹ طے کرے گی لیکن ایس انہیں ہے، اسٹیٹ بینک ڈالر کی قیمت کو مانیٹر کرتا ہے اور شبر زیدی بہت قابل ٹیکنوکریٹ ہیں اور وہ کبھی سرکاری عہدے پربھی نہیں رہے جبکہ سلمان شاہ بھی اچھے آدمی ہیں اسی لیے انھیں پنجاب میں ذمہ داری دی گئی ہے۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ عبدالحفیظ شیخ کو مشکل حالات میں ذمہ داری ملی ہے اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ ہم نے ایسی ٹیم مرتب کی ہے جس سے بتدریج سرمایہ کاروں کااعتماد بحال ہورہا ہے جبکہ اسٹاک مارکیٹ شیئرز گرنے کے بہت سے پہلو ہیں۔ انھوں نے مزید بتایاکہ ہم چاہتے ہیں کہ خطے سے مسائل کا خاتمہ ہو ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ ایران اورامریکا کے تعلقات میں کشیدگی ختم ہو جائے ۔

انہوں نے کہا کہ ہماری یہ بھی خواہش ہے کہ بھارت کی نئی حکومت پاکستان کے ساتھ مسائل پربات کرے۔ انہوں نے نیب سے متعلق سوال پر کہا کہ نیب ایک خود مختار ادارہ ہے اور اس پر کسی کا دباؤ نہیں ہے۔ اس سے قبل وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے موٹرسائیکل پر یونین کونسل کا دورہ کیا۔ انہوں نے روزے کی حالت میں مختلف یونین کونسل میں جاکرعوامی رابطہ مہم کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہا کہ نئے بلدیاتی نظام سے عوام کے گلی محلوں کے مسائل جلد حل ہوں گے۔ دوسری جانب آئی ایم ایف کے معاہدے کے بعد معاشی صورتحال بہتر ہونے کی بجائے مزید ابترہوگئی ہے، روپے کی قدر مستحکم ہونے کی بجائے ڈالر مزید بڑھ گیا ہے۔