کے لیکٹرک انتظامیہ رمضان کے مقدس مہینے میں بھی روزہ داروں پر ظلم کے پہاڑتوڑرہی ہے، سید علی حسین نقوی

گ* انتظامیہ کی جانب سے ماہ مبارک رمضان میں شہریوں کو ریلیف دینے کے دعوے ہواہوگئے ؁لوڈشیڈنگ کے ستائے شہری اندھیرے میں سحری اور اندھیرے میں افطار کرنے پر مجبورہیں، ڈپٹی سیکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین سندھ

جمعرات 16 مئی 2019 20:35

ذ*کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 مئی2019ء) کے لیکٹرک انتظامیہ رمضان کے مقدس مہینے میں بھی روزہ داروں پر ظلم کے پہاڑتوڑرہی ہے۔کے الیکٹرک انتظامیہ کی جانب سے ماہ مبارک رمضان میں شہریوں کو ریلیف دینے کے دعوے ہواہوگئے۔لوڈشیڈنگ کے ستائے شہری اندھیرے میں سحری اور اندھیرے میں افطار کرنے پر مجبورہیں۔اعلیٰ عدلیہ کے الیکٹرک انتظامیہ کے ظلم وجبر کو فوری نوٹس لے۔

ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید علی حسین نقوی نے میڈیا سیل سے جاری اپنے مذمتی بیان میں کیا۔ انہوں نے کہاکہ رمضان المبارک سے قبل کے الیکٹرک انتظامیہ کی جانب سے روزے داروں کو ریلیف فراہم کرنے کے دعوے جھوٹے ثابت ہوئے۔ فیوچر کالونی، مانسہرہ کالونی، ملیر،جعفرطیار سوسائٹی اور دیگر آبادیوں کے عوام سخت گرمی اور روزے کی حالت میں ظالمانہ لوڈشیڈنگ کا سامناکررہے ہیں۔

(جاری ہے)

شہر کے مضافاتی علاقوں کے عوام رمضان المبارک میں بھی کے الیکٹرک انتظامیہ کی بے حسی کے سبب شدید زہنی کوفت اور ازیت میں مبتلا ہیں۔انہوں نے مزید کہاکہ افسوس ناک بات یہ ہے کہ کے الیکٹرک انتظامیہ سحری اور افطار کے اوقات میں بھی شہریوں پر رحم نہیں کھا رہی۔روزانہ 12سے 14گھنٹے کی ظالمانہ لوڈشیڈنگ عوام پر شدید ظلم ہے۔روزے کی حالت اور شدید گرمی میں خواتین، بچے اور بزرگ بلبلا رہے ہیں۔

عوام کے الیکٹرک انتظامیہ کو جھولیا ں پھیلا پھیلا کر بددعائیں دے رہے ہیں۔ علی حسین نقوی نے کہاکہ ایئرل بنڈل کیبلنگ اور نئے میٹرز کی تنصیب کے بعد 80فیصد سے زائد ریکوری کے باوجود بعض علاقوں میں 8سے 10گھنٹے کی اعلانیہ اور 4گھنٹے تک غیر اعلانیہ اضافی لوڈشیڈنگ کہاں کا انصاف ہے۔ اعلیٰ عدلیہ بالخصوص چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کرتے ہیں کے الیکٹرک کی مظالم کا نوٹس لے اور شہریوں کو کے الیکٹرک کے ظلم وستم سے نجات دلائے۔کے الیکٹرک انتظامیہ اپنا قبلہ درست کرلے بصورت دیگر ایم ڈبلیوایم عوامی احتجاج کا حق محفوظ رکھتی ہے۔#