وزیراعلیٰ کے مشیر کو کیوں ہٹایا گیا،اندرونی کہانی پتا چل گئی

اکرم چوہدری کیا پنجاب حکومت کے خلاف ہونے والی سازشوں کا حصہ تھے،سینئر صحافی کا انکشاف

Sajjad Qadir سجاد قادر جمعہ 17 مئی 2019 07:28

وزیراعلیٰ کے مشیر کو کیوں ہٹایا گیا،اندرونی کہانی پتا چل گئی
لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 مئی2019ء) تبدیلی حکومت آئے روز سرکاری افسران اور وزیروں مشیروںکی تبدیلیاں کرتی نظر آتی ہے۔تبدیلی کا ریلا وفاق سے چلا تھار اس وقت پنجاب میں پوری شدومد سے جاری ہے۔ بیوروکریسی اور دیگر افسران کے تبادلے تو دھڑا دھڑ ہو ہی رہے ہیں تاہم پچھلے دنوں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے مشیر اکرم چوہدری کو بھی ہٹا دیا گیا۔

ان کے استعفا کے بعد ڈاکٹرسلمان شاہ کو وزیراعلیٰ کامشیر نامزد کیا گیا ہے۔آئین کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب پانچ مشیر رکھنے کا اختیار رکھتے ہیں۔تاہم بجٹ سے قبل مشیر وزیراعلیٰ کی تبدیلی کئی سوال چھوڑ گئی کہ کون سی ایسی ناگزیر وجوہات تھیں کہ جس کی بنا پر اکرم چوہدری کاہٹا پر ڈاکٹر سلمان شاہ کووزیراعلیٰ کامشیر لگا دیا گیا۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے سینئر صحافی و تجزیہ نگار ہارون الرشید نے نجی ٹی وی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اکرم چوہدری کی ایسی اہلیت ہی نہیں تھی کہ انہیں وزیراعلیٰ کا مشیر لگایا جاتا لہٰذا انہیں عہدے سے ہٹانا بالکل صحیح فیصلہ ہے۔

انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ سننے میں آرہا ہے کہ پنجاب حکومت میں ہونے والی سازشوں میں اکرم چوہدری ملوث تھے۔وہ جہانگیر ترین کے زیادہ قریب تھے اور کام کرنے کی بجائے ادھر ادھر کے معاملات میں زیادہ ایکٹو رہتے تھے۔ کچھ عرصے سے بغاوت کی جو ہوا چلی تھی اگرچہ اس پر قابو پا لیا گیا ہے مگر ابھی بھی اس کے آثار موجود ہیں اور اکرم چوہدری چونکہ وزیراعلیٰ کے مشیر خاص تھے اس لیے وہ گروپ بندی کرنے والے عناصر کے زیادہ قریب ہوتے تھے۔

لہٰذا جب ان کی سرگرمیوں کا پتا چلا تو بغیر کسی تاخیر کے انہیں حکومتی معاملات سے الگ کر دیا گیا۔اس کے بعد اکرم چوہدری نے گزارش کی کہ مجھے محکمہ خوراک کا چیئرمین لگا دیا جائے مگر وہ اس عہدے کے بھی قابل نہیں ہیں لہٰذا ان کی اس درخواست پر بھی اس وقت تک عمل نہیں کیا گیا۔ہارون الرشید کا کہنا تھا کہ جو لوگ اپنے کام پرتوجہ دینے کے بجائے سیاست بازی کرتے ہیں ان کے ساتھ ایسا ہی ہونا چاہیے۔