انصارالاسلام نے جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمن کی سیکورٹی سنبھال لی

جمعہ 17 مئی 2019 16:34

انصارالاسلام نے جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمن کی سیکورٹی سنبھال ..
جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مئی2019ء) انصارالاسلام کے سالاروں نے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی سیکورٹی سنبھال لی، چاروں صوبوں کے سالاروں کی ڈیوٹیاں مقرر کردی گئی۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام کی ذیلی ونگ انصار الاسلام کا ایک اہم اجلاس مرکزی سالار انجینئر عبدالرزاق عابد لاکھو کی صدارت میں منعقد کیا گیا، اجلاس میں جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے حکومت کی جانب سے سیکورٹی واپس لینے کے بعد سیکورٹی کے متعلق اہم فیصلے کئے گئے اور چاروں صوبوں کے رضاکاروں کی ڈیوٹیاں مقرر کردی گئی ہے، اس موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ عید الفطر کے موقع پرڈیرہ اسماعیل خان کے علاقہ پنیالہ ہاؤس پر لکی مروت کے سالار سیکورٹی کے انتظامات سنبھالیں گے جبکہ عید الفطر کے تیسرے روز ملک بھر کے ضلعی سالار ڈیرہ اسماعیل خان پہنچ کر اپنی ڈیوٹی سنبھالیں گے، جون کا پورا مہینہ خیبرپختونخواہ کے سالار، جولائی کے مہینے میں صوبہ بلوچستان کے سالار، اگست میں سندھ کے سالار، ستمبر میں فاٹا کے سالار، اکتوبر میں پنجاب کے سالارجے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی سیکورٹی سنبھالیں گے جبکہ گلگت بلتستان کے سالار ریزور میں رہیں گے جو بوقت ضرورت طلب کئے جائیں گے، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مرکزی سالار انجینئر عبدالرزاق عابد لاکھو کی قیادت میں انصار الاسلام کی تین رکنی کمیٹی اسلام آباد میں جے یو آئی کے مرکزی سیکریٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری، سینیٹر مولانا عطا الرحمن اور رکن قومی اسمبلی مولانا اسعد محمود سے ملاقات کرکے سیکورٹی کے متعلق مزید لائحہ عمل تیار کریں گے، اس موقع پر مرکزی سالار انجینئر عبدالرزاق عابد لاکھو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا کوئی بھی سالار اسلحہ نہیں اٹھائے گا ہم اپنے خون سے اپنے قائد کی حفاظت کریں گے انہوں نے کہا کہ ہم آئین اور دستور کے مطابق اپنے فرائض انجام دیں گے، انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے 25 ہزار سالار ہمہ وقت اپنے قائد کی حفاظت کے لیے تیار ہیں،انہوں نے کہا کہ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکی ہے اس لیے مولانا فضل الرحمن کی سیکورٹی واپس لی گئی ہے انہوں نے کہا کہ حکومت کے ایسے ہتھکنڈے ہمیں اپنے مشن سے دور نہیں کرسکتے۔