آئی ایم ایف کا پروگرام ہم مکمل نہیں کرسکیں گے، ڈاکٹراشفاق حسن

آئی ایم ایف پروگرام میں سخت شرائط ڈالی گئی ہیں، ہماری بیوروکریسی اتنی کمزور ہوچکی ہے ، کہ اس طرح کے پروگرام پرعملدرآمد کرنا اس کے بس کی چیز نہیں ہے۔ ماہر معاشیات ڈاکٹر اشفاق حسن کا تبصرہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 17 مئی 2019 16:38

آئی ایم ایف کا پروگرام ہم مکمل نہیں کرسکیں گے، ڈاکٹراشفاق حسن
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔17 مئی 2019ء) ماہر معاشیات ڈاکٹر اشفاق حسن نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کا پروگرام ہم مکمل نہیں کرسکیں گے، آئی ایم ایف پروگرام میں سخت شرائط ڈالی گئی ہیں،ہماری بیوروکریسی اتنی کمزور ہوچکی ہے ، کہ اس طرح کے پروگرام پرعملدرآمد کرنا اس کے بس کی چیز نہیں ہے۔انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے بتایا کہ رمضان کا مہینہ ہے دعا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جو چل رہا ہے ، ایسے ہی چلتا رہے لیکن جنگ کی صورت اختیار نہ ہو۔

جنگ نہ بھی ہو لیکن اس کے باوجود ہمارے مشرقی اور مغربی سرحد پر جو صورتحال ہے، ملک کے اندردہشتگردی کی جو صورتحال ہے، کیا ایسی صورتحال میں کوئی ملک اپنے دفاعی بجٹ کو کم کرسکتا ہے؟ میرے خیال میں نہیں کرسکتا، تو پھر کیا ہوگا؟ آئی ایم ایف کا پروگرام آگے چلے گا یا نہیں؟ میری تجربے کی بنیاد پر ذاتی رائے ہے کہ آئی ایم ایف کا پروگرام ہم مکمل نہیں کرسکیں گے، آئی ایم ایف پروگرام میں سخت شرائط ڈالی گئی ہیں، ہماری بیوروکریسی اتنی کمزور ہوچکی ہے ، کہ اس طرح کے پروگرام پرعملدرآمد کرنا اس کے بس کی چیز نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پروگرام کے معطل ہونے کی مثالیں موجود ہیں، جب آصف زرداری صدر تھے تو حفیظ شیخ وزیرخزانہ ، تواس وقت بھی جون 2010ء میں پروگرام معطل ہوگیا تھا۔90ء کی دہائی میں بھی ایسے ہوتا رہا ہے، ہم ایک قسط لے لیتے اور جب شرائط پر عمل کی باری آتی ہم بھاگ جاتے۔پاکستان اور آئی ایم ایف معاہدے اس حوالے سے مشہور ہیں۔ وفاقی مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ معیشت کی بہتری کیلئے سخت فیصلے کئے جارہے ہیں،آئی ایم ایف پروگرام میں جانا مشکل فیصلے کی ایک کڑی ہے،شرح نمو کم اور مہنگائی بڑھ ر ہی تھی، ہم معاشی استحکام کی جانب آرہے ہیں، آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر ملیں گے۔

عالمی بینک اور ایشین ڈویلپمنٹ بینک سے 2 سے 3 ارب ڈالر ملنے کی توقع ہے۔ خسارہ کم کرنے کیلئے بیرون ملک پیغام دے رہے ہیں۔ مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ نے کہا کہ تاجروں سے بجٹ کے معاملے میں بات چیت کی ہے۔جب حکومت آئی تو ملکی قرض 31 ہزار ارب روپے تھا۔ بیرونی قرض 97 ارب ڈالر تھا۔ زرمبادلہ بہت کم سطح پر آگئے تھے جبکہ تجارتی خسارہ زائد تھا۔شرح نمو کم اور مہنگائی بڑھ رہی تھی۔ان حالات میں آئی ایم ایف معاہدے سمیت مختلف اقدامات کیے۔ مشیر خزانہ نے بتایا کہ عالمی بینک اور ایشین ڈویلپمنٹ بینک سے 2 سے 3 ارب ڈالر ملنے کی توقع ہے۔